(ملک اشرف) نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی مشکلات چھٹنے لگیں، چیف جسٹس نے نیب آرڈیننس کے تحت نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو دی گئی سزا کالعدم قرار دینے کی درخواست کی سماعت کے لئے لاہور ہائیکورٹ کا تین رکنی فل بنچ تشکیل دے دیا جس سے جیل میں قید تینوں کی رہائی کی امید پیدا ہوگئی ہے۔
خبر پڑھنا مت بھولیں۔۔۔وطن کیلئے جان قربان کرنے والے پولیس اہلکاروں کو سلام
تفصیلات کے مطابق نیب آرڈیننس کے تحت نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو دی گئی سزا کالعدم قرار دینے کی درخواست کی سماعت کے لئے لاہور ہائیکورٹ کا تین رکنی فل بنچ تشکیل دے دیا گیا۔ جس کے ارکان میں جسٹس شمس محمود مرزا، جسٹس محمد ساجد محمود سیٹھی اور جسٹس مجاہد مستقیم احمد شامل ہیں، تین رکنی بینچ8اگست کو درخواست پر سماعت کرے گا۔
خبر پڑھنا مت بھولیں۔۔۔گلگت بلتستان میں 12 سکولوں کو جلانے کا واقعہ، چیف جسٹس نے نوٹس لے لیا
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد نیب کا قانون غیر موثر ہو چکا ہے۔ نیب قانون کے تحت نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو دی جانے والی سزا غیر آئینی ہے۔
خبر پڑھیئے۔۔۔پنجاب کی افسر شاہی اپنی سیٹیں بچانے کیلئے ہاتھ پاؤں مارنے لگی
درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ عدالت شریف خاندان کو دی جانے والی سزا کالعدم قرار دے۔
خبر لازمی پڑھیں۔۔۔نشاط کالونی میں مکان کی چھت گر گئی، ایک شخص جاں بحق
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی احتساب عدالت نے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو مجموعی طور پر 11 سال قید اور جرمانے، مریم نواز کو مجموعی طور پر 8 سال قید اور جرمانے جبکہ ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی،ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نے 16 جولائی کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیلیں دائر کی تھیں۔