(زاہد چوہدری)ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام تبدیلی سرکار کے تجربے کی بھینٹ چڑھ گیا ۔ سپیشلائزڈ اور پرائمری ہیلتھ کے پروگرام کو یکجا کرکے نظر ثانی شدہ پی سی ون 2 برسوں سے منظور نہ ہوسکا ،سالانہ سوا 3لاکھ مریضوں کو ادویات فراہم کرنے کا ہدف بھی پورا نہ کیا جاسکا۔
پی ٹی آئی حکومت نے ہیپاٹائٹس جیسے موذی مرض سے چھٹکارا پانے کے پروگرامز کو بھی اپنے تجربے کی نظر کر دیا ۔ ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام سپیشلائزڈ ہیلتھ کو پنجاب ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام پرائمری ہیلتھ میں ضم کر دیا گیا۔
دونوں محکموں کے ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کو یکجا کرکے نظر ثانی شدہ پی سی ون تیار کیا گیا لیکن 2برس سے پی سی ون منظور نہیں ہوسکا ۔ اس صورتحال کی وجہ سے ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کی کارکردگی بری طرح متاثر ہوئی ہے ۔ ادویات خریداری تاخیر کا شکار ہونے کے ساتھ سالانہ سوا 3 لاکھ مریضوں کو ہیپاٹائٹس کا علاج فراہم کرنے کا ہدف بھی حاصل نہیں کیا جاسکا ۔
ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کے تحت اس وقت سالانہ پونے 2 لاکھ مریضوں کو ادویات مل رہی ہیں ۔ مریضوں کو ادویات فراہمی کا ہدف حاصل نہ ہونے سے 2030تک پنجاب کو ہیپاٹائٹس سے پاک کرنے کا ہدف بھی حاصل نہیں ہوسکے گا ۔