ویب ڈیسک: پنجاب میں گورنر راج اور اسمبلی تحلیل کرنے کی بازگشت سنائی دے رہی ہے جبکہ اپوزیشن لیڈر حمزہ شہبازشریف نے ایسے کسی بھی اقدام کی بھرپور مزاحمت کا عندیہ دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاق میں اسمبلیاں تحلیل کرنے کے بعد اب وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کی نئی سیاسی صورتحال پر مشاورت کے لئے نئے گورنر پنجاب عمر چیمہ کو اسلام آباد طلب کرلیا ہے۔ جس کے بعد پنجاب میں گورنر راج اور اسمبلی تحلیل کرنے کی بازگشت سنائی دے رہی ہے، اور پنجاب میں سیاسی ہلچل میں تیزی آگئی ہے، جب کہ متحدہ اپوزیشن نے مشاورت کے لئے سر جوڑ لئے ہیں۔
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہبازشریف کا کہنا ہے کہ پنجاب کی صورتحال انتہائی گھمبیر ہے حکومت کوئی بھی غیر آئینی اقدام کر سکتی ہے، پنجاب اسمبلی کو تحلیل کرنے کی کوشش پر بھرپور مزاحمت کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی پیپلزپارٹی، ترین گروپ، عبدالعلیم خان گروپ اور دیگر سے مشاورت جاری ہے۔ متحدہ اپوزیشن نے گورنر راج پر سخت ردعمل دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ مسلم لیگ ن نے اپنے ارکان اسمبلی کو الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی ہے اور علیم خان گروپ اور ترین گروپ سے بھی ساتھ دینے کی درخواست کی ہے۔
ذرائع کے مطابق متحدہ اپوزیشن کا 6 اپریل تک ایک ساتھ رہنے اور مشترکہ حکمت عملی کے تحت ایک ساتھ چلنے پر اتفاقِ ہوا ہے اور کہا گیا ہے کہ اگر پنجاب اسمبلی میں 6 اپریل کو ووٹنگ ہوتی ہے تو تمام ارکان ایک ساتھ ہی اسمبلی جائیں گے۔