نگران وزیراعظم تعیناتی معاملہ ،شہبازشریف ڈٹ گئے

4 Apr, 2022 | 12:47 PM

ویب ڈیسک:لیگی صدر شہباز شریف نےنگران وزیراعظم کی تعیناتی پر مشاورت کرنے سے انکارکردیا۔

صدر شہباز شریف کا صدر مملکت عارف علوی سے نگراں وزیراعظم کی تقرری کیلئے موصول ہونے والے خط کے حوالے سے کہنا ہے کہ آئین شکن صدر کے خط کا جواب کیسے دیں. صدر، عمران خان اور ڈپٹی اسپیکر نے آئین شکنی کی ہے۔ہم تو آئین پرعمل کررہے ہیں، یہ کیسے ممکن ہے کہ صدرکے غیرآئینی خط کا جواب دیں۔

متحدہ اپوزیشن کی نیوز کانفرنس میں بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف کا کہنا تھا کہ کل کا دن پاکستان کی تاریخ میں سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا، جب عمران نیازی نے سویلین مارشل لا نافذ کیا، عمران خان اور اس کے حواریوں نے آئین کی واضح خلاف ورزی کی ہے، 3 نومبر 2007 کو جنرل مشرف نے بھی یہ ہی حرکت کی تھی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ ضیاءاور مشرف کا مارشل لاءنہیں روک سکی، عدلیہ سے امید اور درخواست ہے کہ عمران خان کے مارشل لا کو روکے گی، عدلیہ سے درخواست ہے کہ آپ کے فیصلے سے ملک کی قسمت لکھی جائے گی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ کیا ہمارا آئین ایک کاغذ کا ٹکڑا ہے یا وہ اسلامی جمہوری وفاقی نظام کو جوڑنے والی دستاویز ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم آئین کا دفاع کرتے رہیں گے لیکن جو کل ہوا ہے اعلیٰ عدلیہ سے درخواست ہے کہ اس آئینی بحران کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے فل کورٹ بینچ تشکیل دیا جائے، فل کورٹ بینچ اس کا فیصلہ سنائے، ہمیں اگر پھانسی چڑھانا ہے تو چڑھا دیں لیکن عدم اعتماد پر ووٹنگ کرادیں۔

 بلاول بھٹو کا نے کہا کہ اگر ہم قومی اسمبلی میں آئین نافذ نہیں کرسکتے تو ملک میں بھی نہیں کرسکتے، ہم سب خوش ہیں عمران خان کی حکومت ختم ہوگئی۔

مزیدخبریں