پولیس انسپکٹر کے جواں سالہ بیٹے نے خود کشی کرلی

4 Apr, 2020 | 10:13 PM

Arslan Sheikh

( وقاص احمد ) خودکشی کے بڑھتے ہوئے رجحان نے شہر میں خوف و ہراس کی فضا طاری کردی ہے۔ ہر روز کوئی نہ کوئی شخص اپنے ہاتھوں سے موت کو گلے لگا لیتا ہے۔

خودکشی کی وجوہات گھریلو جھگڑے، جہالت اور ذہنی تناؤ ہے۔ زیادہ تر واقعات ذاتی و گھریلو مسائل کہ وجہ سے رونما ہوتے ہیں, خودکشی کرنے والوں میں ان پڑھ افراد کے ساتھ  پڑھے لکھے نوجوانوں کی اکثریت شامل ہیں۔ ماہرین کے مطابق اس کے علاوہ قانونی مسائل بھی ہیں اور اس امر کی نگرانی کرنے کے لیے بھی کوئی نظام موجود نہیں کہ جو سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں وہ معیار کے مطابق ہیں یا نہیں۔

اس بات کو تسلیم کیا جا رہا ہے کہ ڈپریشن نامی مرض بہت سارے مسائل کے مجموعے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ خاص طور پر خود کشی کی کوشش اعصابی تبدیلیوں کے باعث ہوتی ہے جو ان لوگوں میں نہیں پائی جاتی جو مختلف اقسام کے ڈپریشن میں مبتلا ہوتے ہیں۔

جدید تحقیق کے مطابق وہ بیماری جسے ہم ' ڈپریشن' کے نام سے جانتے ہیں، وہ دراصل کئی مختف بیماریوں کا مجموعہ ہے، جن کی مختلف دماغی وجوہات ہو سکتی ہیں۔

ایسا ہی افسوسناک واقعہ گلشن اقبال کے علاقے میں پیش آیا جہاں پولیس انسپکٹر کے جواں سالہ بیٹے نے خود کشی کرلی، 26 سالہ ایملش نے کنپٹی پر گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کیا۔

ایس پی اقبال ٹاؤن کیپٹن محمد اجمل کے مطابق ایملش ٹیکسلا کیمپس سے انجینئرنگ کر رہا تھا تاہم ذہنی دباؤ کا شکار ہونے کے بعد گھر بیٹھ گیا۔ ایملش گزشتہ ڈیڑھ سال سے علاج کروا رہا تھا، آج گھر میں پڑے والد کے پستول سے خود کشی کرلی۔

پولیس اور فرانزک ٹیم نے موقع پر پہنچ کر ضروری شواہد اکٹھے کرکے لاش پوسٹ مارٹم کے لئے مردہ خانے منتقل کر دی ہے۔ مرحوم فیصل ٹاؤن میں تعینات سب انسپکٹر اقبال نیازی کا بھتیجا تھا۔

مزیدخبریں