ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

آٹے کی قلت کو ختم کرنے کیلئے محکمہ خوراک سرگرم

آٹے کی قلت کو ختم کرنے کیلئے محکمہ خوراک سرگرم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( عمران یونس ) صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری کا کہنا ہے کہ آٹے کی سپلائی میں 33 فیصد اضافہ کیا گیا ہے،20 کلو آٹے کے تھیلے کی روزانہ کی بنیاد پر سپلائی کو  7 لاکھ  76 ہزار سے بڑھا کر 10 لاکھ 35 ہزار کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق آٹے کی طلب اور رسد کے حوالے سے جاری بیان میں صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کی جانب سے ضرورت سے زیادہ خریداری اور سپلائی چین متاثر ہوئی۔

  آٹے کی قلت اور قیمیتں بڑھنے کے خدشہ کے پیش نظر محکمہ خوراک پنجاب نے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پرآٹا ریلیز کی شرح 25 ہزار894 ٹن سے بڑھ کر30 ہزار154 ٹن ہوگئی ہے۔

سمیع اللہ چوہدری کا کہنا تھا کہ محکمہ خوراک کی جانب سے لوگوں کی سہولت کے لیے ہیلپ لائن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ فلورملز کو روزانہ کی بنیاد پر گندم کی ریلیز25 ہزار 680 میٹرک ٹن سے بڑھا کر30 ہزار میٹرک ٹن کردی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گندم کی روزانہ کی بنیاد پر ریلیز میں 20 فیصد جبکہ آٹے کی سپلائی میں مجموعی طور پر 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

دوسری جانب پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چئیرمین عاصم رضا نے خبردار کیاہے کہ لاہور سمیت پنجاب میں آٹے کے بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ، پنجاب کی 10 فلور ملز کی سندھ سے آنے والی گندم کو پرمٹ کے باوجود محکمہ خوراک سندھ کے افسران نے روک لیا ہے۔

عاصم رضا نے سٹی فورٹی ٹو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی 10 فلور ملز جن میں لاہور کی7 فلور ملز بھی شامل ہیں کی گندم سندھ میں روک لی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے لاڑکانہ ڈویژن میں محکمہ خوراک سندھ کے افسران پنجاب کو جانے والے گندم کے ٹرکوں کو روک رہے ہیں۔گندم کی نقل و حمل کے پرمٹس ہونے کے باوجود گاڑیوں کو پنجاب آنے نہیں دیا جارہا۔

عاصم رضا کا مزیدکہنا تھا کہ سندھ سے گندم کی سپلائی متعلقہ فلورملز تک نہ پہنچنے سے آٹے کی سپلا ئی متاثر ہو سکتی ہے۔ محکمہ خوراک سندھ کے افسران فی ٹرک 30 ہزار روپے رشوت طلب کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا حکومت فوری طور پر سندھ سے آنے والی گندم کی فراہمی یقینی بنائے تاکہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں آٹے کی سپلائی متاثر نہ ہو۔