کورونا وائرس سے متاثرہ لاہور پولیس کے اہلکاروں کی تعداد 5 ہو گئی

4 Apr, 2020 | 06:05 PM

Malik Sultan Awan

(عرفان ملک) کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے فرنٹ لائن پر موجود لاہور پولیس بھی محفوظ نہ رہ سکی، پولیس ذرائع کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ لاہور پولیس کے اہلکاروں کی تعداد 5 ہو گی ۔

فرنٹ لائن پر موجود لاہور پولیس بھی کورونا سے متاثر ہو رہے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ لاہور پولیس کے اہلکاروں کی تعداد 5 ہو گئی ہے۔ اس سے قبل لاہور پولیس کے 3 اہلکاروں میں وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جبکہ مزید دو اہلکاروں کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد تعداد 5 ہو گئی۔

پولیس ذرائع کے مطابق کورونا سےمتاثرہ اہلکار سٹی ڈویژن میں تعینات ہیں۔ متاثرہ اہلکاروں کی تعداد 5 ہونے کے بعد سی سی پی او لاہور نے افسران کو نئی ہدایات جاری کی ہیں جن میں کہا گیا ہے کے افسران ماتحتوں کی صحت کا خیال رکھیں، لاہور پولیس میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے حفاظتی اقدامات سخت کئے جائیں۔

دوسری جانب ایس ایس پی ایڈمن کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس کے اب تک 159 اہلکاروں کی سکریننگ کروائی جا چکی ہے، کچھ رزلٹ آنے ابھی باقی ہیں۔ لاہور پولیس کے اہلکاروں میں کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد لاہور پولیس نے ایسے مشتبہ 159 افراد کی فہرست بنائی ہے جن میں کرونا وائرس کی کچھ علامتیں موجود تھیں ۔

ایس ایس پی ایڈمن کا کہنا تھا کہ جس بھی اہلکار پر شبہ گزرتا ہے اس کی فوری سکریننگ کروائی جا رہی ہے۔ بارہ ٹیسٹ کی رپورٹس آنا ابھی باقی ہیں۔  ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ حفاظتی اقدامات کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیس فورس میں پانچ ہزار صابن بھی تقسیم کیے جا رہے ہیں۔

علاوہ ازیں  کیمپ جیل کے 3 قیدیوں میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد تعداد 210 ہو گئی ۔ صوبے بھر میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کے تعداد 1087 تک جا پہنچی۔ مرض پنجاب کے 25 اضلاع میں پھیل چکا ہے جس میں سب سے متاثر ہونے والا شہر لاہور جہاں 210 جبکہ دوسرے نمبر پر گجرات جہاں 94 کیسز 4پورٹ ہوئے۔

کورونا وائرس سے اب تک 11 اموات جبکہ 6 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ میو ہسپتال میں اس وقت 129 تصدیق شدہ جبکہ 23 مشتبہ شخص زیر اعلاج ہیں۔ 73 نارتھ میڈیکل 33 نارتھ سرجیکل جبکہ دیگر کو اے وی ایچ رومز میں آئیسولیٹ کیا گیا ہے۔

اب تک 13 تصدیق شدہ مریض پی کے ایل آئی، سی ایم ایچ اور نیشنل ہسپتال بھجوائے گئے۔ پی کے ایل آئی میں اس وقت 24 تصدیق شدہ مریض زیر اعلاج ہیں۔ صوبے میں سب سے زائد متاثرا زائرین اور تبلیغی کارکن ہیں۔

مزیدخبریں