( شہزاد خان) کورونا وائرس نے دنیا بھر کی معیشتوں کو ہلا کررکھ دیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کی معیشت کو خسارے کا سامنا ہے، تجارتی راستے بند ہونے کی وجہ سے تاجر اوردرآمدکنندگان اضطراب کا شکار ہیں،پنجاب کے تاجران اور درآمدکنندگان کوپنجاب حکومت نےبڑا ریلیف دے دیا.
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی معیشت پہلے ہی کمزور تھی رہی سہی کسر کورونا وائرس نے پوری کردی , وزارت منصوبہ بندی نے کورونا وائرس کی موجودہ وبا کے سبب 3 ماہ میں معیشت کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ 2 سے ڈھائی ہزار ارب روپے لگایا ہے جبکہ اس سے ایک کروڑ23 لاکھ سے ایک کروڑ 85 لاکھ تک لوگ بیروزگار ہوجائیں گے,نقصان کا انحصارکم درجہ ،درمیانے درجہ اور مکمل لاک ڈاؤن کو مدنظر رکھ کر لگایا گیا ہے۔
پنجاب حکومت نے تاجروں اور درآمدکنندگان کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے بڑے ریلیف پیکج کا اعلان کیا, پنجاب حکومت نے ڈرائی پورٹس پر آنے والے درآمدی وبرآمدی مصنوعات پر سیس ٹیکس کی چھوٹ دیدی,صدر لاہور چیمبر عرفان اقبال شیخ نے سیس ٹیکس میں چھوٹ کو احسن اقدام قرار دے دیا, انہوں نے کہا کہ کورونا سے نمٹنے کیلئے حکومت پنجاب کے اقدامات کو سراہتے ہیں اور بھرپور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں,کورونا کے سدباب اور بچائو کی کاوشوں میں حکومت کے ساتھ ہیں۔
ذرائع کا کہناتھا کہ پنجاب حکومت نے 3 ماہ کے لئے تمام اشیاء کی امپورٹ پر عائد انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کو ختم کر دیا ہے, اس ضمن میں پنجاب ریونیو اتھارٹی نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے, جس میں کہا گیا ہے کی 30 جون 2020ء تک پنجاب میں امپورٹ کی جانے والی تمام اشیاء پر عائد انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس وصول نہیں کیا جائے گا.
دوسری جانب وفاقی حکومت نے ملک میں روزگار کے مواقع بڑھانے لے لئے تعمیرات کی صنعت سے متعلق ایک مراعاتی پیکج کااعلان کیاہے،اس شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والوں سے ان کے ذرائع آمدن کے بارے میں نہیں پوچھاجائے گا،تعمیرات کے شعبے میں فکسڈٹیکس متعارف کرایاجائے گا اوراگرسرمایہ کار نیاپاکستان ہائوسنگ اتھارٹی کے تحت تعمیراتی منصوبوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں ان سے نوے فیصدفکسڈٹیکس ختم کردیاجائے اورانہیں صرف دس فیصدٹیکس ادا کرناہوگا۔