سٹی42:ڈرائنگ روم کی سیاست کوگلی محلوں میں لانےوالےشہید ذوالفقارعلی بھٹوکی آج 41ویں برسی ہے۔ شہیدذوالفقارعلی بھٹونےسیاست، ریاست اورحکومت کےہرزاویے پران مٹ نقوش چھوڑے۔مخالفین بھی بھٹوکی کرشماتی شخصیت کےمعترف، قوم آج قائدعوام کوسلام پیش کرتی ہے۔
شہیدذوالفقار علی بھٹوکی آج41ویں برسی منائی جارہی ہے۔ 5جنوری 1928 کو لاڑکانہ میں پیدا ہونے والے ذوالفقار علی بھٹو نے کیلیفورنیا اور آکسفورڈ سے قانون کی تعلیم حاصل کی۔ ذوالفقاربھٹو نے سیاست کا آغاز 1958 میں کیا اور ایوب خان کے دور حکومت میں وزیرخارجہ سمیت دیگراہم عہدوں پر فائز ہوئے۔
قائدعوام اورپاکستان کےپہلےمنتخب وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹوپاکستان کی سیاست کا وہ استعارہ کہ جس نےنئے عہد کی بنیاد رکھی۔ شہیدذوالفقارعلی بھٹوکاعہدآفریں آج بھی وطن عزیزکاروشن باب ہے۔
میدانِ سیاست جب آمریت کی آمیزش سےآلودہ ہونےلگاتوذوالفقارعلی بھٹونےپیپلزپارٹی کی بنیادرکھی۔ دولت کوتقسیم کرنے کا نظریہ دیا۔ روٹی کپڑا مکان اور مزدورں کومنافع میں شراکت کافارمولاقائدعوام کی مرہون منت ہے۔
ذوالفقارعلی بھٹونےپاکستان کو آئین دیا۔ ایٹمی صلاحیت کےذریعےملک کادفاع ناقابل تسخیربنایاتوون مین ون ووٹ کی صورت عام آدمی کوشراکتِ اقتداربھی کیا۔ ذوالفقارعلی بھٹونے مسلم اقوام کےساتھ نئےرشتوں کی بنیادرکھی تواپنوں کوبھی شناختی کارڈکےذریعےپہچان دی۔آج جب وفاقی وصوبائی حکومتیں غریبوں کی مددکاکوئی پروگرام لاتی ہیں تواسکی بنیادشناختی کارڈپررکھتی ہیں جوقائدعوام کی مرہون منت ہے ۔
ذوالفقارعلی بھٹو کی اقوام متحدہ کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کی گئی پرجوش تقریر آج بھی پاکستانیوں کا خون گرما دیتی ہے۔
بلاول بھٹوزرداری نے اپنےنانا کی برسی پرپیغام دیا ہے، کہتےہیں حقیقی رہنما قوموں کی تقدیر بدل دیتے ہیں اور وہ بحرانوں کے دوران بڑےعزم اور ویژن کےساتھ رہنمائی کرتے ہیں. پاکستانی عوام شہیدبھٹوکی قربانی کوکبھی فراموش نہیں کریں گے۔اِس کڑے وقت میں عوام ایک نئےذوالفقاربھٹوکی تلاش میں ہیں جو ہمیں آپسی اختلافات کے باوجود متحرک کرے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اپنے اجداد کی میراث کوجاری رکھیں گےاورہر قیمت پرعوام کےمفادات کا تحفظ کریں گے۔