جنید ریاض: ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کامعیارتعلیم بہتربنانےکےلیےاقدام، شہرکے ہائی اور ہائرسکینڈری سکولوں کےسربراہوں کوواٹس اپ گروپ تشکیل دینے کی ہدایت، ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ سٹاف کوبھی گروپ میں شامل کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نےشہر بھر کے575 ہائی اور ہائرسکینڈری سکولوں سربراہان کوواٹس اپ گروپ تشکیل دینے کی ہدایت کردی ہے، گروپ ایکٹیو کرنے کے بعد سکول کا نام،ای ایم آئی ایس کوڈ، ایڈمن گروپ کا نام لکھ کرڈیپارٹمنٹ کو بھجوانا ہوگا، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرسکینڈری ملک لیاقت کا کہنا ہےکہ سکول کا واٹس اپ گروپ تشکیل نہ دینے والےسربراہان کیخلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ پنجاب بھرمیں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ کے باعث سکولزایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے31 مئی تک چھٹیوں کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق مذکورہ چھٹیوں کو موسم گرما کی تعطیلات تصور کیا جائےگا، اس سے قبل سکولز ایجوکیشن نے 6 اپریل تک چھٹیوں کا اعلان کر رکھا تھا، ذرائع کے مطابق سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کی واضح ہدایات کے بعد چھٹیوں کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا۔
علاوہ ازیں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے کیبل ٹی وی آپریٹرز کی معاونت سے "تعلیم گھر" پروگرام کاآغاز کردیا، تعلیمی پروگرام مقامی کیبل چینل پر صبح 9 سے دوپہر2 بجے تک دیکھا جاسکے گا، کورونا وائرس نے گھروں کو سکول میں تبدیل کردیا،ہر گھر تک تعلیم کی رسائی کیلئے آج سے تعلیمی ٹی وی چینل ’’ تعلیم گھر ‘‘ کا آغاز کردیا گیا،روزانہ تعلیم گھر صبح نو بجے سے دوپہر بارہ بجے تک کیبل چینل پر براہ راست نشر ہوگا۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ہمارے بچے گھروں تک محدود ہیں، اس دوران ہر گھر تک تعلیم کی رسائی کیلئے تعلیمی ٹی وی چینل ’’ تعلیم گھر ‘‘ کیبل چینل پر براہ راست نشر کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب پرائیوٹ سکول مالکان پنجاب حکومت کے سامنے ڈٹ گئے ہیں، بیس فیصد فیسیں کم کرنے کی حکومتی تجویز ماننے سے صاف انکار کردیا ، وزیر تعلیم پنجاب مرادراس بھی سکول مالکان کے سامنے بے بس نظر آئے ، کہتے ہیں کہ ہم سب کو ریلیف دینا چاہتے ہیں لیکن پرائیوٹ سکول مالکان ساتھ نہیں دے رہے ،مرادراس نے بتایا کہ پنجاب کابینہ نے پچاس فیصد فیسیں کم کرنے کا کہا ، لیکن بیس فیصد کی تجویز اس لیے دی کہ پرائیوٹ سکولوں والے اساتذہ کو نہ نکالیں ۔