سٹی42: چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کی صدارت میں جی ایچ کیو میں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں خطہ کی جیو سٹریٹیجک صورتحال، دہشتگردی کے خلاف جنگ خصوصاً بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں ملک دشمن اور تخریبی قوتوں کی سرگرمیوں اور ان کے تدارک کے اقدامات، فوج میں داخلی احتساب کے نظام اور دیگر اہم امور پر تفصیل سے غور و خوض کیا گیا۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے ایک مضبوط اور مؤثر قانونی نظام کی اہمیت کو اُجاگر کیا اور اس امر پر زور دیا کہ پاک فوج دہشت گردوں، انتشار پسندوں اور جرائم پیشہ مافیاز کے خلاف ضروری اور قانونی کارروائی کرنے میں حکومت، انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جامع تعاون فراہم کرتی رہے گی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کور کمانْڈرز کانفرنس کی ابتدا میں کانفرنس کے شرکا نے پاکستان کے امن و استحکام کیلئے شہداء افواجِ پاکستان، دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پاکستانی شہریوں کی بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں لازوال قربانیوں کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا ۔
کانفرنس کے شرکا کو خطے کی صورتحال، قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز اور بڑھتے ہوئے خطرات کے جواب میں آپریشنل حکمت عملی کے بارے میں بریفنگ دی گئی ۔فورم نے ملک میں، خصوصاََ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں سرگرم ملک دشمن قوتوں، منفی اور تخریبی عناصر اور ان کے پاکستان مخالف اندرونی اور بیرونی سہو لت کاروں کی سر گرمیوں اور ان کے تدارک کے لئے کئے جانے والے اقدامات کا تفصیل سے جائزہ لیا۔ فورم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاک فوج عوام کی غیر متزلزل حمایت سے دہشت گردی کے خلاف محنت سے حاصل کی گئی کامیابیوں کو رائیگاں نہیں جانے دے گی۔
کور کمانڈرز کانفرنس کے شرکا کو خطے کےموجودہ جیو سٹریٹجک ماحول، قومی سلامتی کے چیلنجز، اور ابھرتے ہوئے خطرات کے تزویراتی اور آپریشنل ردعمل کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے ایک مضبوط اور موثر قانونی نظام کی ضرورت اور اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پاک فوج دہشت گردوں، انتشار پسندوں اور جرائم پیشہ مافیاز کے خلاف تیز اور قانونی کارروائی کرنے میں حکومت، انتظامی آلات اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جامع تعاون فراہم کرتی رہے گی۔ فورم نے دہشت گرد وں کے نیٹ ورکس کے ساتھ ملی بھگت سے کام کرنے والے غیر قانونی سپیکٹرم کے خلاف جاری کوششوں پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔ سخت سائبر سیکیورٹی اقدامات کے ذریعے قومی سائبر اسپیس کی حفاظت کی اہم ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔
کور کمانڈرز کانفرنس کے شرکا نے اس بات پر زور دیا کہ فوج ایک نظم و ضبط والا ادارہ ہے جو پیشہ ورانہ مہارت، دیانتداری اور ریاست اور ادارے کے ساتھ وفاداری کے اعلیٰ ترین معیاروں کو برقرار رکھتا ہے۔ ادارے کا اچھی طرح سے قائم، سخت احتساب کا نظام اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ان اقدار کو غیر متزلزل عزم کے ساتھ محفوظ رکھا جائے جس میں کسی استثناء یا جانبداری کی کوئی گنجائش نہ ہو۔ احتساب پر یہ سختی سے عمل پاک فوج کی سالمیت کو تقویت دیتا ہے، اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ کوئی بھی فرد قانون سے بالاتر نہیں ہے اور نہ ہی جانچ پڑتال سے مستثنیٰ ہے۔
کور کمانڈرز کانفرنس نے بھارت کے غیر قانونی قبضہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے شکار کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کشمیر کی تحریک آزادی کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔
کور کمانڈرز کانفرنس میں اسرائیل کے فلسطینیوں پر مسلسل تشدد اور نسل کشی کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔
فورم نے پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں پر اطمنان اور اعتماد کا اظہار کیا اور پیشہ ورانہ مہارت کے حصول میں معیار کو برقرار رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
فورم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاک فوج عوام کی غیر متزلزل حمایت سے انسداد دہشتگردی کے لیے دی گئی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دے گی۔فوج ایک منظم ادارہ ہے جسکے ہر فرد کی پیشہ ورانہ مہارت اور وفاداری صرف ریاست اور افواج پاکستان کے ساتھ ہے۔