وقاص عظیم: سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز نےشرح سود میں 4 فیصد کمی کا مطالبہ کردیا۔
سابق نگران وزیر تجارت کاکہناتھا کہ اگست میں مہنگائی کی شرح 9.6 فیصد پر آگئی ہے، اگلی مانیٹری پالیسی میٹنگ میں سود کی شرح کو 4 فیصد کم کرنا چاہئے، اس سال کے اندر سود کی شرح کو 9 فیصد تک لانے کا ہدف بنانا چاہیے،گوہر اعجاز کاکہناتھا کہ اس سے سرمایہ کاری بینکوں کی جمع پونجی سے نکل کرکاروبار میں منتقل ہوسکے گی، تنخواہ دار طبقے اور برآمد کنندگان کوٹیکس میں ریلیف فراہم کرنا چاہیے۔
ان کاکہناتھا کہ معیشت کے ہرشعبے کے لیے10 سالہ اقتصادی روڈ میپ تیار کرنے کی ضرورت ہے،حکومت کو برآمدات میں اضافہ کے ذریعے اقتصادی استحکام حاصل کرنے پر توجہ دینی چاہیے،ہماری ترقی مزید اندرونی اور بیرونی قرضے لینے میں نہیں ہے۔
سابق نگران وزیر تجارت نے کہا کہ بجلی کے نرخوں کو تمام صارفین کیلئے25 روپے فی یونٹ تک لانا چاہیے،آئی پی پیز کےذریعے فراہم نہ کی جانےوالی بجلی پر ٹیکس،کیپسٹی کی ادائیگیوں کو ختم کرنا چاہیے،اس سے تمام رہائشی، تجارتی، صنعتی اورزرعی صارفین معیشت میں اپنا حصہ ڈال سکیں گے۔