ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

  لاہور میں نصف شب بارش، کئی علاقے زیر آب آ گئے

Rain in Lahore, romantic rain, mid night rain spell, city42, monsoon in Lahore, urban flooding, city42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42، : لاہور میں نصف شب بارش کی بوچھار سے کئی علاقوں میں سڑکیں اور گلیاں زیر آب آ گئیں، بعض نشیبی علاقوں میں بارش کا پانی گھروں میں گھس گیا۔

پیر کے روز شہر کے کئی علاقوں میں دن بھر وقفے وقفے سے بارش ہوتی رہی، اس کے بعد نصف شب کے قریب ایک گھنٹہ تک  برسنے والی موسلا دھار بارش کے بعد شہر میں خنکی کی لہر محسوس کی جا رہی ہے۔

آج شب اچانک ہونے والی تیز بارش سے شہر کے کچھ پوش علاقوں میں موسم رومینٹک ہو گیا اور کچھ نشیبی علاقوں میں بارش کا بے تحاشا پانی جمع ہو جانے سے شہریوں کو آمد و رفت میں شدید دشواریاں پیش آ رہی ہیں۔ جن علاقوں میں بارش کا پانی گھروں میں گھس گیا وہاں لوگ اپنا سامان سنبھالنے اور بارش کا پانی گھروں سے نکالنے کی مشقت میں مبتلا ہیں۔
 اطلاعات کے مطابقگلبرگ کے بیشتر علاقوں، لبرٹی اور اطراف میں تیز  بارش ہوئی۔ گلشنِ راوی، چوبرجی، چوک یتیم خانہ کے علاقے بھی بارش کے پانی میں ڈوب گئے  مال روڈ اور گردونواح میں بھی بارش ہوئی۔  نشترٹاؤن  میں بھی موسلادھار بارش ہوئی ہے۔ یہاں سب سے زیادہ  105 ملی لٹر بارش برسی۔   ٹاون شپ، کھوٹ لکھپت اور گرین ٹاؤن سمیت متعدد مقامات پر بارش سے سڑکیں اور گلیاں زیر آب آ گئیں۔
نصف شب کے بعد میٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق  ہوا میں نمی کا تناسب 79 فیصد ہے۔ اور رات گئے مزید بارش ہونے کا امکان ہے۔  میٹ ڈیپارٹمنٹ نے 4 ستمبر تک بارشیں جاری رہنے کی پیشین گوئی کی ہے۔

  نشیبی علاقوں میں چند گھنٹوں کی بارش سے نکاسیِ آب کا نظام بیٹھ گیا۔ تمام نشیبی آبادیوں مین مکین اپنے گھروں میں داخل ہونے والے پانی سے پریشان رہے اور رات گئے تک گھروں میں جمع ہونے والا پانی نکالنے کی کوششیں کرتے رہے۔
 شہر کی مصروف شاہراہوں پربھی رات کی بارش سے  پانی جمع ہو گیا، ضروری کاموں سے گھروں سے باہر سڑکوں پر موجود شہری ناگہاں بارش اور پانی کی آفت سے پریشان ہو گئے۔
کلمہ چرک انڈر پاس ،لبرٹی چوک سے سٹیڈیم کی طر ف جانیوالی روڈ پر بارشی پانی جمع ہونے سے  ٹریفک بری طرح متاثر ہوا۔
نور جہاں روڈحسین چوک،لبرٹی مارکیٹ اورطارق روڈ پر بارشی پانی جمع ہو گیا۔  بارش کاپانی جمع ہونے کے باعث ٹریفک کی روانی سست روی کا شکار ہو گئی۔