سٹی42; وفاقی تحقیقاتی ادارہ ایف آئی اے لاہور نے پاسکو کی گندم فروخت کرنے کے عمل میں کروڑوں روپے ہڑپ کرنے والے سات با اثر سرکاری افسروں کو گرفتار کر لیا۔
گرفتار ہونے والوں میں پاسکو کا سابق ایم ڈی سعید احمد نواز اور دیگر سینئیر افسر شامل ہیں۔ ان تمام کے خلاف بدعنوانی سےادارہ کو 23 کروڑ 60 لاکھ روپے نقصان پہنچانے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارہ(ایف آئی اے) لاہور سرکل نے پاسکو گندم سکینڈل میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کے دوران گندم سکینڈل میں ملوث سابق ایم ڈی پاسکو سعید احمد نوازسمیت 7 ملزمان گرفتار کرلیا۔ حراست میں لئے گئے 7 افراد میں جنرل منیجر کمرشل شاہد ابراہیم،جنرل منیجرکمرشل عمران نذیر پکڑے گئے،زونل ہیڈ افتخارالدین، خریدار محمد سعید اور ناصر علی کبھی شامل ہیں۔
وزیراعظم انسپکشن کمیشن نےسیلاب سے متاثرہ گندم کے ٹینڈر ز میں بدعنوانی سامنے آنے پر مفصل تحقیقات کی ذمہ داری ایف آئی اے کو دی تھی۔ سیلاب سے 2022 میں سندھ اور بلوچستان میں پاسکو کی 40 ہزار میٹر ک ٹن گندم متاثر ہوئی تھی۔ پاسکو نے سیلاب سے متاثرہ گندم کی کم قیمت پر فروخت کیلئے جون 2023میں ٹینڈر جاری کیا تھا۔ پاسکو کے سینئیر افسروں نے ملی بھگت کر کے شرائط کے بر عکس ٹینڈر میں خریداروں کو 10فیصد پر فارمنس گارنٹی کی مد میں غیر قانونی رعایت دی۔
شرائط کو نظر انداز کر کے واجبات کی وصولی کے معاملہ میں من مانے ردو بدل کے بعد چالیس ہزار ٹن گندم کی فروخت سے پاسکو کو صرف 39ملین روپے حاصل ہوئے۔ مفروخت کے معاہدہ کے مطابق 276ملین روپے سرکاری خزانے میں جمع ہونا چاہئے تھے۔ ملزمان نے سرکاری خزانے کوتقریباً 236ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔