مانیٹرنگ ڈیسک: بھارت کے سابق کرکٹر عرفان پٹھان ایک مرتبہ پھر پاکستان اور ہندوستان کے میچ کے بعد تنقید کی زد میں ہیں اور اس مرتبہ خود بھارتی ان کے تبصرے کو غیر ضروری اور غیر اہم قرار دے رہے ہیں۔
ایشیاکپ میں ہفتے کو ہونے والا پاک بھارت میچ بارش کے باعث بے نتیجہ ختم ہوگیا تاہم قومی ٹیم کے فاسٹ بولرز نے تباہ کن بولنگ سے دنیا بھر کے مداحوں کے دل جیت لیے۔کینڈی سے جب اعلان کیا گیا کہ مسلسل بارش کے سبب میچ کو ختم کرنا پڑے گا، اس وقت عرفان پٹھان نے ایکس کا رُخ کیا اور پاکستانیوں پر طنز کیا۔
سابق کرکٹر نے لکھا 'بہت سارے پڑوسیوں کے ٹیلی ویژن بچ گئے آج'۔عرفان پٹھان کی ٹوئٹ کا مطلب تھا کہ اگر میچ مکمل ہوتا تو پاکستان کو اس میچ میں شکست ہوتی اور بہت سارے پاکستانی ہار کے دکھ میں اپنے ٹی وی توڑ دیتے۔
یہ ٹوئٹ ناصرف پاکستانی مداحوں کو غیر ضروری لگی بلکہ بھارتی صارفین کو بھی ناگوار گزری۔
معروف بھارتی صحافی اور پروفیسر اشوک سوین نے ٹوئٹ کی اور عرفان پٹھان کے حوالے سے سخت الفاظ استعمال کیے، انہوں نے لکھا 'عرفان پٹھان جو کچھ بھی کرلیں یا جو کہہ لیں، بھارت میں ہندو بالادست انہیں کبھی اپنا نہیں مانیں گے'۔
اس کے علاوہ ایک بھارتی ایکس اکاؤنٹ نے اپنی ٹوئٹ میں ایشین کرکٹ کونسل کے سربراہ اور بھارتی بورڈ کے سیکرٹری جے شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے عرفان کی ٹوئٹ پر طنز کیا 'عرفان کی قوم پرستی کی سبسکرپشن میں مزید سات روز کا اضافہ کردو'۔
ایک اور بھارتی صارف نے سابق کرکٹر کو آئینہ دکھایا اور بھارتی زبان میں لکھا 'آپ کتنی ہی حب الوطنی کا ثبوت دے دیں لیکن پھر بھی ایک دن آپ سے کاغذات مانگے جائیں گے'۔راکھی تریپاٹھی نے عرفان پٹھان کی اس ٹوئٹ پر ناگواری ظاہر کی اور لکھا 'کھیل اور اپنے پڑوسیوں کا احترام کریں'۔
سیف احمد نامی صارف نے کہا 'اس طرح کا تبصرہ وہ بھی سابق کرکٹر اور اس ٹورنامنٹ میں کمنٹری کرنے والے کی جانب سے کرنا انتہائی بچگانہ عمل ہے، ہر کوئی جانتا ہے کہ اس میچ میں کچھ بھی ہو سکتا تھا'۔