(ویب ڈیسک) آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے آؤٹ لیٹس نےکریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ پر پیٹرول اور ڈیزل فروخت بند کردی، اس اقدام سے صارفین کی مشکلات میں اضافہ ہوا کیونکہ بعض اوقات نقد رقم کی بجائے وہ کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ سے پیٹرول یا ڈیزل خریدتے ہیں۔
تفصیلات کےمطابق پیڑولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث عوام کی پریشان دکھائی دے رہی ہے، اس ضمن میں کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ پر پیٹرول اور ڈیزل خریدنے والوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے آؤٹ لیٹس نےکریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ پر پیٹرول اور ڈیزل فروخت بند کردی،کیونکہ کمرشل بینکوں کی طرف سے زیادہ 1.5 فیصد مرچنٹ ڈسکاؤنٹ ریٹ چارج کیا جاتا ہے۔
آئل مارکیٹنگ کمپنی حکام کا کہنا تھا کہ بینکوں کو ایک لیٹر پیٹرول اور ڈیزل پر 3.68 روپے کے مارجن سے اور مرچنٹ ڈسکاؤنٹ ریٹ کی شکل میں 3.45 روپے مل رہے ہیں جب کوئی صارف انہیں کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے خریدتا ہے اور اس طرح مارجن صرف 0.23 روپے ملتا ہے۔ لیٹر آئل مارکیٹنگ کمپنی کو کافی متاثر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں موگاس اور ڈیزل کی سالانہ فروخت 20 ارب روپے لیٹر رہی جس میں سے کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈز کے ذریعے پیٹرول اور ڈیزل کی اوسط قیمت 230 روپے فرض کی جائے تو اس کی فروخت 400 ملین لیٹر تھی۔ فی لیٹر کے حساب سے بینک کارڈ سے فروخت کی مالیت 92 ارب روپے سالانہ تھی۔بینک ایک لیٹر پر 1.5 مرچنٹ ڈسکاؤنٹ ریٹ فیصد وصول کرتے ہیں۔
بینک کارڈ کی فروخت پر آئل مارکیٹنگ کمپنیز کا مارجن 1.472 بلین روپے سالانہ ہے۔ اس طرح آئل مارکیٹنگ کمپنیز کے 1.472 بلین روپے کے مارجن میں سے 1.38 بلین روپے کا بڑا حصہ بینکوں کو جاتا ہے۔ لہذا آئل مارکیٹنگ کمپنیز کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے پیٹرول اور ڈیزل کی فروخت کے لیے اپنا آپریشن جاری نہیں رکھ سکتے۔