ویب ڈیسک: حکومت پاکستان میں افغان پناہ گزیروں کی موجودگی کی تردید کرتی ہے لیکن برطانوی میڈیا نے 6 ایسے خاندانوں سے ملاقات کی ہے جو چمن اور طورخم کے راستے عبور کر کے پاکستان پہنچے ہیں۔
اس طرح افغانستان سے پاکستان آنے والی ایک 24 سالہ ہزارہ افغان لڑکی نے اپنے ہمسایوں کو بتایا کہ اس کا خاوند افغانستان میں پھنسا ہوا ہے۔ کوئی اس بتا دے کہ میں پاکستان پہنچ چکی ہوں۔ بی بی سی کا کہنا ہے کہ ایک بڑی افغان آبادی پاکستان کا رُخ کر رہی ہے۔
اس وقت صوبہ غزنی ، وردک، دشت برجی اور دیگر مقامات سے لوگ پاکستان کا رُخ کر رہے ہیں۔ بی بی سی کے نمائندے نے بامیان سے آئی ہوئی دو بہنوں سے بھی گفتگو کی، جنہیں قندھار سے کوئٹہ آنے میں چار دن لگے۔ ایک لڑکی کا خاوند افغان فوج کا کمانڈنٹ تھا جسے طالبان نے گرفتار کر لیا ہے۔ خاوند کے لیئے التجا کرنے والی خاتون نے اپنی تصویر شائع کرنے سے بھی منع کیا۔