لوئر مال (راؤ دلشاد) شہر کی بوسیدہ عمارتوں میں مقیم شہریوں کے جاں بحق ہونے کے باوجود خطرناک عمارتیں تاحال سرکاری اداروں کے ریڈار پر نہ آسکیں، میٹروپولیٹن کارپوریشن کے کنٹرولڈ ایریاز میں 248 خطرناک عمارتوں میں سے ایک بھی خالی نہ کرانے کا انکشاف ہوا ہے، شہر میں رواں مون سون کے دوران بوسیدہ عمارتوں کی چھتیں گرنے کے 14 واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں جن میں 12 سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ 20 زخمی ہوئے۔
شہر کی مخدوش عمارتوں کو خالی کرانے کا عمل صرف کاغذات کی حد تک محدود ہے، مخدوش عمارتوں کے مکینوں اور مالکان کو صرف نوٹسز جاری کیے جا سکے، میٹروپولیٹن کارپوریشن کی دستاویزات کے مطابق داتا گنج بخش زون میں 145 مخدوش عمارتوں کی نشاندہی کی گئی جن میں 59 عمارتوں کی بحالی درکار ہے، 9 عمارتیں رہائش کے قابل بھی نہیں لیکن وہاں شہری مقیم ہیں، شالامار زون میں 10، عزیز بھٹی زون میں 62خطرناک عمارتوں کی نشاندہی کی گئی، سمن آباد زون میں 6، راوی زون میں 8 جبکہ علامہ اقبال زون میں 20 خطرناک عمارتوں کی نشاندہی کی گئی۔
حال ہی میں ہربنس پورہ پیپسی روڈ پر چھت گرنے سے چار افراد جبکہ برکت ٹاؤن شاہدرہ میں چار افراد زندگی کی بازی ہار گئے، بند روڈ سگیاں میں پانچ مرلہ کے گڈزٹرانسپورٹ کے گودام کی چھت گرنے سے چا رافراد جاں بحق ہوئے، ایک طرف بوسیدہ عمارتوں کے گرنے کے واقعات روز بروز بڑھ رہے ہیں تودوسری جانب سرکاری ادارے لمبی تان کر مزید حادثات کا انتظار کر رہے ہیں