ویب ڈیسک : معروف مذہبی اسکالر ذاکر نائک نے کہا ہے کہ عالمی میڈیا پر مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی کی جاتی ہے ، مسلمان صرف انٹر ٹریٹمنٹ میڈیا میں ماہر نظر آتے ہیں۔
گورنرہاؤس میں آج ہونے والی تقریب میں معروف مذہبی اسکالرڈاکٹرذاکرنائیک نے شرکت کی ۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ گورنر ہاؤس آمد پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ڈاکٹرذاکرنائیک کی خدمات پوری دنیا کیلئےقابل احترام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ صوفیاکرام کی دھرتی ہےاورکراچی ملک کا معاشی حب ہے ۔
معروف مذہبی اسکالر ذاکر نائک کا خطاب
معروف مذہبی اسکالر ذاکر نائک نے گورنر ہاؤس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کی تقریب کا موضوع ہے میڈیا اور اس کی اہمیت ، دنیا میں سب سے بڑا اور خطرناک ہتھیار میڈیا ہے ، میڈیا ہی کالے کو سفید اور سفید کو کالا کرنے کا ماہر ہے، عالمی میڈیا پر مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی کی جاتی ہے ، مسلمان صرف انٹر ٹریٹمنٹ میڈیا میں ماہر نظر آتے ہیں ، بولی ووڈ میں بھی مسلمان ہی آگے ہیں ، مسلمانوں نے صرف انٹرٹیٹمنٹ میڈیا کو ہی اپنایا ہوا ہے ۔
ذاکر نائک نے کہا کہ مسلمانوں کو عالمی معیار کے مطابق مذہبی چینلز بنانا ہوگا ، پیس ٹی وی کی مثال آپ سب کے سامنے ہے ، پیس ٹی وی دنیا میں سب سے دیکھے جانے والا مذہبی ٹی وی چینل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دین کو پھیلانے کے لیئے میڈیا کے بیسٹ اکیوپمنٹ کا استعمال کریں گے۔ ہم پیس ٹی وی کے لئے فلم انڈسٹری کا سب سے بیسٹ کیمرہ استعمال کرتے ہیں ، مذہبی چینلز پر بہترین براڈکاسٹ لوگوں کی اپنی طرف راغب کرتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ دین کو پھیلانے کے لئے مسلمان سوشل میڈیا کا استعمال کریں ، ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا خراب نہیں ، ان چیزوں کا غلط استعمال حرام ہیں، مسلمان بچوں کو دین سے رغبت کے لئے سوشل میں پر اچھا کانٹینٹ دیں ۔ دینی مدارس اور مذہبی جماعتیں سوشل میڈیا کے بہترین استعمال کی تربیت دیں ، دین کو پھیلانے کے لئے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کریں ۔ جب ہم سوشل میڈیا پر دین کے پھیلاؤ کے لئے زیادہ کام کرتے ہیں تو رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں، سوشل میڈیا کے بیچ پر فولووز کو بڑھنے نہیں دیتے ، بد قسمتی سے سوشل میڈیا یہودیوں کے ہاتھ میں ہے ۔
ذاکر نائک نے کہا کہ مسلمان میڈیا کا درست استعمال کریں تو بہت فائدہ ہے ، مسلمانوں کو چاہئے آرٹیفیشل انٹیلیجنس پر تحقیق کرے ، دین کو پھیلانے کے لئے مصنوعی ذہانت اہم کردار ادا کرسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماشاء اللہ سے پاکستان واحد مسلم ملک ہے جو ایٹمی ٹیکنالوجی سے لیس ہے ، پاکستانی مصنوعی زہانت کا استعمال کرکے دین کا کام کریں۔ مجھے آج بےحد خوشی ہو رہی کہ میں پاکستان میں ہوں۔ میری اردو زبان پر اتنی مہارت نہیں ، اُردو لُغت میں کچھ غلطیاں ہو سکتی ہیں ، میں آج بارہ سال بعد اُردو زبان میں تقریب سے خطاب کر رہا ہوں ۔