اب اسلامی دنیا کی نامور شخصیات کو نشانہ بنایا جارہاہے، مولانا فضل الرحمان

3 Oct, 2024 | 05:30 PM

 عثمان خان :  جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سپریم کورٹ کا 63 اے کا فیصلہ قبول کرنےکا اعلان کردیا ، انہوں نے حکومت کو آئینی ترمیم شنگھائی کانفرنس تک موخر کرنے کی تجویز دیدی ۔ 

مولانا فضل الرحمن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اسرائیل کی دہشتگردی سب سے اہم معاملہ ہے ، غزا میں 50 سے 60 ہزار فلسطینیوں کو قتل کیا جاچکا ہے۔ ہم مسلمانوں کو اس حوالے سے  عملی  اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب اسلامی دنیا کی نامور شخصیات کو نشانہ بنایا جارہاہے۔ مسلمان اپنے نظریے کی بنیاد پر آگے بڑھتے ہیں۔

 مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں شنگہائی تنظیم کا اجلاس ہونے جا رہا ہے ۔ ہم دنیا بھر سے آنے والے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہیں ۔ 63 اے کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں موجود حکومت سے زیادہ توقعات وابستہ نہیں ہے، حکومت سے کہنا چاہتا ہوں کہ آئینی ترمیم بل موخر کر دینا چاہیے ۔ حیرت اس بات پہ ہے کہ حکومت آئینی ترمیم لانے میں عجلت کا مظاہرہ کیوں کر رہی ہے ، یہ بل اپنی تفصیلات کے ساتھ اس قابل نہیں کہ اس بل کو پاس کیا جائے۔آج 24 گھنٹے کے اندر اس ترمیم کی حمایت کرنے کو کہا جارہاہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں اتحاد و یکجہتی پیدا کرنے پر توجہ دی جائے۔ جو لوگ احتجاج کررہے ہیں انہیں مین اسٹریم میں لانے کی کوشش کرنی چاہیے ۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اسلامی قانون سازی کے لئے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

مزیدخبریں