ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسرائیل نے غزہ کے ڈیفیکٹو وزیراعظم اور دو سینئیر لیڈروں کے مرنے کا اعلان کر دیا

Rawhi Mushtaha, City42, Israel Defence Force claimes killing Hamas senior leader, city42 , De-facto Prime minister
کیپشن:  اسرائیل کی فوج نے آج حماس کے جس لیڈر راحی مشتاحہ کو تین ماہ پہلے مارنے کا انکشاف کیا ہے  ان کو غزہ کی پٹی میں حماس کے سیاسی بیورو میں سب سے سینئر شخصیت سمجھا جاتا تھا، اور  انہوں نے جنگ کے دوران حماس حکومت کا سول کنٹرول برقرار رکھا، اور ساتھ ہی ساتھ اسرائیل کے خلاف جنگ کی سرگرمیوں میں بھی شامل رہے۔ فائل فوٹو بذریعہ گوگل
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  غزہ کی جنگ میں غزہ کے ڈیفیکٹو وزیر اعظم راحی مشتاحہ بھی مارے گئے۔ اسرائیل کی فوج اور شین بیٹ نے آج جمعرات کے روز انکشاف کیا ہے کہ  حماس کے سینئر اہلکار راحی مشتاحہ جو کہ غزہ کی پٹی کے اصل وزیر اعظم تھے، وہ کئی ماہ قبل اسرائیلی حملے میں مارے گئے تھے، آئی ڈی ایف اور شن بیٹ کا کہنا ہے کہ انہوں نے تصدیق کی ہے۔

فوج اور شن بیٹ کے مطابق، مشتاح کو تین ماہ قبل غزہ کی پٹی میں ایک حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا، اس حملے میں حماس کے سیاسی بیورو میں سیکیورٹی کا قلمدان سنبھالنے والے حماس کے عہدے دار سامی السراج اور حماس کے سربراہ سامی عودح مارے گئے تھے۔ 

اسرائیل حماس جنگ کو ایک سال پورا ہونے سے چار روز پہلے IDF اب اس بات کی تصدیق کر رہی ہے کہ  تقریباً تین ماہ پہلے غزہ میں کئے گئے ایک فضائی حملے میں بمباری کے نتیجہ میں تینوں کی ہلاکت ہوئی تھی۔ 

 اس حملے میں حماس کے تین سینئیر موسٹ اہلکار اس وقت نشانہ بنے جب وہ شمالی غزہ  میں ایک زیر زمین سرنگ میں چھپے ہوئے تھے۔ آئی ڈی ایف  نے آج تسلیم کیا ہے کہ ان کے پاس اس حملے میں حماس کی سینئیر قیادت کے مارے جانے کے متعلق  "صحیح انٹیلی جنس" تھی جس سے ظاہر ہوتا تھا  کہ حماس کے یہ سینئیر اہلکار سرنگ میں تھے۔

نیچےکولاج میں تین تصویریں ان تینوں اہلکاروں کی ہیں جنہیں مارنے کا اسرائیل نے آج انکشاف کیا ہے۔ بائیں سے - غزہ میں حماس حکومت کے سربراہ راوی مشتاحہ، سمیع عودہ، حماس کے جنرل سیکیورٹی میکانزم کے کمانڈر، سمیح السراج، جو حماس کے پولیٹیکل بیورو اور حماس کی لیبر کمیٹی میں سیکیورٹی کا قلمدان سنبھالے ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فوج اب بتا رہی ہے کہ یہ  اس سرنگ کو "ایک مضبوط اور ضروری سامان سے لیس ایک زیر زمین کمپاؤنڈ"  تھا جسے سینئیر حماس لیڈر شپ قیام گاہ اور" حماس کے کمانڈ اور کنٹرول سینٹر کے طور پر  استعمال کر ہری تھی۔ اس ٹنل کو سینئر کارکنوں کے طویل مدت تک اس کے اندر رہنے کے قابل بنایا گیا تھا۔"

حماس نے آئی ڈی ایف کے آج اس انکشاف کے بعد سے اب تک اپنے  اعلیٰ عہدیداروں کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی ہے۔ آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ حماس اپنے نقصانات کو چھپا رہی ہے تاکہ "اپنے دہشت گردوں کے حوصلے اور کام کاج کو گرنے سے روکا جا سکے۔"

آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ مشتاحہ حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کا "دائیاں ہاتھ تھے اور ان کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک تھے۔"

 مشتاحہ اور سنوار نے ایک ساتھ اسرائیلی جیل میں قید کی سزا کاٹی تھی، اور بعد میں مل کر حماس کا عمومی سیکورٹی میکانزم قائم کیاتھا۔

مشتاحہ جنگ کے دوران سویلین حکومت کو کنٹرول بھی کر رہے تھے، قیدیوں کے امور اور دستوں کی تعیناتیاں بھی  دیکھ رہے تھے

 اسرائیل کی فوج نے آج حماس کے جس لیڈر راحی مشتاحہ کو تین ماہ پہلے مارنے کا انکشاف کیا ہے  ان کو غزہ کی پٹی میں حماس کے سیاسی بیورو میں سب سے سینئر شخصیت سمجھا جاتا تھا، اور  انہوں نے جنگ کے دوران حماس حکومت کا سول کنٹرول برقرار رکھا، اور ساتھ ہی ساتھ اسرائیل کے خلاف جنگ کی سرگرمیوں میں بھی شامل رہے۔

IDF کا کہنا ہے کہ وہ " حماس کے سب سے سینئر کارکنوں میں سے ایک تھا، اور حماس کی فورس کی تعیناتی سے متعلق فیصلوں پر اس کا براہ راست اثر تھا۔"

"مشتاحہ غزہ کی پٹی میں حماس کی سول گورننس کے سربراہ کے طور پر کام کرنے اور قیدیوں کے امور کا قلمدان سنبھالنے کے ساتھ ساتھ فوجی فیصلوں میں بھی شامل تھے۔ ان کے پاس پہلے فنانس پورٹ فولیو بھی تھا،‘‘ فوج نے مزید کہا۔