روزینہ علی : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوزرداری سے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی ملاقات ہوئی ۔
ملاقات میں بلاول بھٹوزرداری کی جماعت اسلامی کے وفد سے آئینی ترمیم پر بات ہوئی ۔ جماعت اسلامی کے وفد میں لیاقت بلوچ ، فراز شاہ ، سلیمان شیخ اور سمیت دیگرشریک ہوئے ۔
جماعت اسلامی کے وفد نے بلاول بھٹوزرداری کو غزہ مارچ میں شرکت کی دعوت دی ۔
بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کا وفد زرداری ہاوس آیا، حافظ نعیم کو مبارکباد کہ وہ جماعت اسلامی کے امیر منتخب ہوئےاور ہمارے شہر کراچی سے تعلق رکھتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ نظریاتی اختلافات ایک طرف رکھتے ہوئے ہم فلسطین کے مسئلہ پر ایک ساتھ کھڑے ہیں، پورے پاکستان کو اس مسئلہ پر ایک ساتھ کھڑے ہونا ہوگا۔ سیاسی جماعتیں اختلافات کی وجہ سے ہاتھ ملانے کے لیے تیار نہیں۔ پاکستان کی سیاست میں بھی یہ اچھی پیش رفت ہے۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ میں نے امیر جماعت اسلامی کو یقین دہانی کرائی کہ اس مسئلہ پر پیپلز پارٹی جماعت اسلامی کا ساتھ دے گی، یونیٹی کے ساتھ دنیا کو ایک پیغام بھیجیں کے ہم غزہ کی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم بےقصور مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کا سب سے اہم مسئلہ مدل ایسٹ میں اسرائیل کا کالونئیل ایجنڈا ہے، مسلمانوں کی جینوسائیڈ اسر سرزمین پر قبضہ کرنے کی مہم شروع کی، عراق کی جنگ کے وقت بھی طاقتوروں نے اپنا ایجنڈا پورا کرنے کی کوشش کی، ایسے ہی اب بھی جنگ فلسطین سے لے کر ہمارے ہمسائیہ ملک ایران کی طرف بڑھ رہی ہے۔ اس پوری سازش مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا، بچوں اور خواتین کو شہید کیا گیا ہے ۔
ملاقات کے بعد حافظ نعیم الرحمن نے بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی سے ملاقات کر کے خوشی ہوئی ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 7 اکتوبر کو ملک بھر میں 12 بجے فلسظینوں کے حق میں احتجاج کے لیے سڑکوں پر آجائیں، ساری سیاسی اختلاف کے باوجود فلسطین کے معاملے پر ایک ہو جائیں۔