(شہزاد خان ابدالی) عوامی سواری زمین پر اور اسکی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں، پارٹس کے نرخوں میں اضافے کو جواز بناتے چائنیز کمپنیوں نے موٹرسائیکل کی قیمتوں میں 2 ہزار روپے تک کا اضافہ کردیا۔
عوامی سواری مگر عوام کی قوت خرید سے کوسوں دور چلی گئی ۔۔ چائنیز کمپنیوں نے مختلف پارٹس کی قیمتوں میں اضافے کو جواز بناتے ہوئے 70،100 اور 125 سی سی بائیکس کی قیمتوں میں 2 ہزار روپے کا اضافہ کردیا ۔کمپنیوں کی جانب سے ڈیلرز کو جاری کردہ سرکلر کے مطابق نئے نرخوں کا اطلاق 5 ستمبر سے ہوگا ۔
عوامی سواری کے نرخوں میں تسلسل کیساتھ اضافے نے عوام اور ڈیلرز کو چکرا کررکھ دیا ہے۔ ڈیلرز کاکہنا ہے کہ پہلے ہی عوام بجلی کےبل ادا کرکے پریشان ہیں ، لوگوں کےپاس پیسے ہی موجود نہیں اورکمپنیز موٹرسائیکل کی قیمتیں بڑھا کر عوام کے زخموں پر نمک چھڑک رہی ہیں ۔
میکلوڈ روڈ موٹرسائیکل مارکیٹ کے صدر جاوید بھٹی نے کہا کہ چائنیز بائیکس کے پارٹس مہنگے نہیں سستے ہوئے ہیں، کمپنیاں جان بوجھ کر لوٹ مارکررہی ہیں ،مسابقتی کمیشن نوٹس لے۔