ویب ڈیسک: وفاقی شرعی عدالت نے چار شادیوں سے متعلق درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی.
قائم مقام چیف جسٹس سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین شیخ نے ایڈووکیٹ ظفر اللہ کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار وکیل نے کہا کہ اس معاملے پر 2000ء میں فیصلہ آچکا ہے۔
قائم مقام چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ یہ عدالت اپیلٹ فورم نہیں جو آپ اس فیصلے کے خلاف درخواست جمع کرائی ہے۔وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سن دو ہزار میں جو فیصلہ دیا گیا اس میں بہت سی چیزیں واضح نہیں، چار شادیوں کے حوالے سے وضاحت ضروری ہے، شرعی عدالت کے فیصلے میں سورہ نساء کی آیات کا تفصیلی جائزہ نہیں لیا گیا، میں اپنی درخواست واپس لیتا ہوں نئے سرے سے درخواست دائر کروں گا۔
عدالت نے بھی کہا کہ بہتر ہے آپ اپنی درخواست واپس لیں۔ شرعی عدالت نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی۔