(ویب ڈیسک)کورونا سے محفوظ رہنے کے لئے پوری دنیا میں تحقیقی عمل جاری ہے اور ماہرین سر توڑ کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔
ایک حالیہ تحقیق کے مطابق کووڈ 19 سے متاثرہ اکثر افراد میں صرف مرکزی علامات ظاہر ہوتی ہیں، جیسے کھانسی اور تیز بخار لیکن انھیں جسم میں تکلیف، تھکاوٹ، گلے کی سوزش اور سردرد بھی محسوس ہوسکتا ہے۔یہ کھانسی شروع میں خشک ہوتی ہے لیکن بعد میں کچھ لوگوں کی کھانسی میں بلغم کا اخراج ہوتا ہے جس میں پھیپھڑوں کے مردہ خلیات ہوتے ہیں۔
سائںسدانو ں کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق میں وائرس سے بچنے کیلئے ایک اور نیا طریقہ سامنے آیا ہے۔برطانیہ میں کورونا وائرس سے بچانے والا سپرے تیار کر کیا گیا ہے جسے ناک میں ڈالا جائے گا۔فوکس ویل نامی سپرے کورونا وائرس کا آسانی سے شکار ہونیوالے افراد کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سپرے کو بھارت میں 600 تندرست ایسے طبی کارکنان پر آزمایا گیا ہے جو کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج میں مدد کر رہے تھے۔ ناک کے دونوں نتھنوں میں ایک مرتبہ سپرے کرنے کے بعد یہ 8 گھنٹے تک کسی وائرس کے حملے کو محفوظ رکھتا ہے۔
سپرے کی تیاری کرنے والے برطانوی سرجن اور سٹارٹ اپ کے سربراہ راکیش اوپل نے اپنی ایجاد کو ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ویکسین ہی اس وبا سے سب سے مؤثر تحفظ فراہم کرتی ہے تاہم انہوں نے اس ناک کے اسپرے کو حفاظتی لباس جیسا اہم قرار دیا ہے۔
ابتدائی تجربات کے مطابق ایک سپرے کا اثر 8 گھنٹوں تک رہتا ہے اور اسپرے کی افادیت 66 فیصد ظاہر ہوئی یعنی 66 فیصد افراد کورونا کی وبا سے محفوظ رہے۔