8 سالہ لڑکی کی حیران کن دریافت، بڑے بڑے دنگ رہ گئے

3 Oct, 2021 | 05:00 PM

Arslan Sheikh

ویب ڈیسک: جب نکول اولیویرا صرف چلنا سیکھ رہی ہوتی تو وہ آسمان پر ستاروں تک پہنچنے کے لیے اپنے بازو اٹھاتی تھی۔ لیکن  8 سال کی عمر میں ہی برازیلین لڑکی نکول اولیویرا دنیا کی سب سے کم عمر فلکیات دان کے طور پر جانی جاتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق 8 سالہ نکول نے 18 سیارچے دریافت کر تے ہوئے نہ صرف نیا ریکارڈ بنایا ہے بلکہ دنیا بھر کے ماہرین فلکیات کو حیرت میں مبتلا کردیا ہے۔ اولیویرا کا کمرہ  نظام شمسی کے پوسٹرز، چھوٹے راکٹوں اور سٹار وار کے اعداد و شمار سے بھرا ہوا ہے، وہ اپنے کمپیوٹر پر دو بڑی اسکرینوں پر آسمان کی تصاویر کا مطالعہ کرتی ہے۔ برازیل کی وزارت سائنس کے اشتراک اور ناسا سے وابستہ ایک پروگرام Asteroid Hunters پر کام کررہی ہے، جس کا مقصد بچوں کو اپنی اپنی خلائی دریافتیں کرنے کا موقع دیا جاتا ہے۔ 8 سالہ لڑکی بین الاقوامی سیمینار میں شرکت کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے ملک کی اعلیٰ خلائی اور سائنس کی شخصیات سے ملاقات بھی کرتی ہے۔

نکول کے استاد ہیلی مارزیو روڈریگز کا کہنا ہے کہ اس بچی کی نظر اتنی تیز ہے کہ یہ فوری طور پر سیارچے پہچان لیتی ہے اور نکول اب تک 18 سیارچے تلاش کر چکی ہیں۔ وہ سائنس کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کرتی ہے جبکہ نکول نے ان سیاروں کے اپنے والدین، اہلِ خانہ اور برازیل کے مشہور سائنس دانوں پر رکھے ہیں۔

نیکول کی والدہ کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی بچپن سے ہی ایک دوربین لینے کا شوق رکھتی تھی، اس نے اپنے والدین سے کہا اگر آپ مجھے یہ لے دیتے ہیں تو وہ اسے اپنی آئندہ سالگرہ کی تمام پارٹیوں کیلئے بدل دے  گی۔ اس طرح کا تحفہ خریدنا اس کے خاندان کیلئے بہت مہنگا تھا اور اسے یہ تب ہی ملا جب وہ 7 سال کی ہو گئی جس کی خریداری کیلئے اس کے تمام دوستوں نے پیسے جمع کیے۔

جب نکول اولیویرا سے پوچھا گیا کہ اس کے کیا عزائم ہیں؟ تو اس نے بتایا میں ایرو اسپیس انجینئر بننا چاہتی ہے، میں راکٹ بنانا چاہتی ہوں۔ لڑکی کا مزید کہنا تھا کہ فلوریڈا میں ناسا کے کینیڈی خلائی مرکز میں ان کے راکٹ دیکھنے کیلئے جانا پسند کروں گی اور میں چاہوں گی کہ برازیل کے تمام بچوں کو سائنس تک رسائی حاصل ہو۔  

مزیدخبریں