(شاہین عتیق) سیشن کورٹ میں مخالفین پر حملے کی کوشش ناکام، ریوالور لوڈ کرتے ہوئے ملزم فیصل کے ہاتھوں میں ہی چل گیا،سکیورٹی اہلکاروں نے ملزم کو موقع پر ہی دبوچ لیا، ملزم کو ریوالورسمیت اسلام پورہ پولیس کے حوالے کر دیاگیا۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج محمدسعید کی عدالت میں تھانہ مصری شاہ سے قتل کیس زیر سماعت تھا۔عدالت میں مدعی پارٹی کی طرف سےفیصل تیس پینتس افراد کے ساتھ پیش ہوا۔اس موقع پرمخالف پارٹی کے ارکان بھی عدالت میں موجود تھے،جیسےہی کیس میں اگلی تاریخ ملی، فیصل بھاگ کر اپنی گاڑی سے ریوالور نکال لیا۔
ریوالور کو جلدی میں لوڈ کرنے کی کوشش پرگولی اچانک چل گئی،فائر کی آواز پر سکیورٹی اہلکار وں نے فیصل کو ریوالور سمیت پکڑ کر اسلامپورہ پولیس کے حوالے کر دیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بہت سے ایسے واقعات ہوچکے ہیں جس میں فریقین گتھم گتھا ہوئے جس پر متعدد کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور زخمیوں بھی ہوئے، ایسے لرزہ خیز واقعات بھی پیش آئے جس میں پیشی پر لائے ملزم کو قتل کردیا گیا جبکہ موقع پر موجود پولیس اہلکار کاموش تماشائی بنے رہے۔ سیشن کورٹ میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کے رشتے دار آپس میں لڑ پڑے، ایک دوسرے پر لاتوں گھونسوں اور مکوں کی بارش کردی تھی۔
لاہور جوڈیشل کمپلیکس میں 2گروپوں کےمابین تصادم کے باعث پولیس نے4ملزمان کوحراست میں لےلیا گیا تھا، شکیل احمد سمیت4افرادضمانت کے لئےعدالت آئے تھے جیسے ہی عدالت پہنچے تو مخالفین نے دھاوا بول دیا جس پر دونوں فریقوں نے ایک دوسرے کی خوب دھرگت بنائی،لڑائی میں مکوں،گھونسوں کاآزادانہ استعمال کیا گیا۔
پولیس نے ملزم شکیل احمد،محمد عدیل،محمد آصف،ذوالفقارکوحراست میں لیا گیا تھا،ایڈیشنل سیشن جج ذوالفقار علی کی عدالت کےباہرہنگامہ ہوا،اویس چیمہ نےشکیل احمد کے خلاف تھانہ ساندہ میں مقدمہ درج کرایاتھا۔