(قیصر کھوکھر) کرپٹ، بدعنوان اور سست افسران وملازمین کی شامت آگئی، وفاقی حکومت نے چھانٹی کیلئے کمیٹی قائم کرتے ہوئے چاروں صوبوں سے افسران کی اے سی آر سمیت دیگر کوائف مانگ لئے۔
اسٹیبلشنمنٹ ڈویژن نے تمام وزارتوں کو اپنے طور پر کمیٹیاں بنانے کا حکم دیا ہے، کیبنٹ ڈویژن نے پہلے مرحلے پر افسران کی چھانٹی کیلئے کمیٹی قائم کردی، کمیٹیاں کرپٹ، بدعنوان اور سست افسران کی چھانٹی کریں گی۔
وفاقی حکومت کے مطابق کام میں دلچسپی نہ لینے والے افسران کی بھی چھانٹی کی جائے گی جبکہ ایسے افسران جو ترقی سے ڈیفر ہوچکے ہوں گے، ان کی بھی چھانٹی کی جائے گی وفاقی حکومت نے تمام افسران کے کام کی چھان بین شروع کردی ہے، گریڈ 17 سے 22 تک کے افسران کمیٹی کی سفارشات پرفارغ ہونگے۔ نیب سے پری بارگین کرنیوالے افسران کی بھی چھانٹی کا فیصلہ کیاگیا ہے، پنجاب کے ڈی ایم جی افسران اس فیصلے سے براہ راست متاثر ہوں گے اور پنجاب حکومت صوبے میں کام کرنیوالے افسران کی وفاقی حکومت کو ان پٹ دے گی، جس سے پنجاب کے افسران کی بھی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔
وفاقی حکومت نے چاروں صوبوں سے افسران کی اے سی آر سمیت دیگر کوائف مانگ لئے ہیں۔