شاہین عتیق: سپیشل ڈیوٹی جج اینٹی نارکوٹکس خالد بشیر نے رانا ثنا اللہ کے خلاف پندرہ کلو ہیروین کیس کی سماعت اکتیس اکتوبر تک ملتوی کر دی, عدالت کے جج شاکر حسن کے رخصت ہر ہونے کی وجہ سے رانا ثنا اللہ کو ڈیوٹی جج کے پیش کیا گیا ۔ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو ایکسپوز کرنے کا کہنے والی حکومت خود ایکسپوز ہو رہی ہے ۔
سپیشل جج اینٹی نارکوٹکس کی عدالت میں رنا ثنا اللہ اور ان کے پانچ ساتھیوں کے کیس کی سماعت، عدالت کے جج شاکر حسن کے رخصت پر ہونے کی وجہ سے کارروائی نہ ہو سکی ڈیوٹی جج خالد بشیر نے رانا ثنا اللہ اور دیگر کی حاضری مکمل کی، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مجھ پر منشیات کا جعلی کیس ڈال کر میری ساری پراپرٹی کو سیل کر رکھا ہے، اے این ایف کہتی ہے جائیداد منشیات سے بنی جبکہ نیب کہتی ہے کہ میں نے جائیداد غیر قانونی طور ہر بنائی دونوں کے موقف نہیں ملتے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا وزیر اعظم کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ اپوزیشن کو ایکسپوز کروں میں کہوں گا ہمیں کیا اکیسپوز کریں گیے یہ خود ایکسپوز عوام کی نظروں میں ہو رہیے ہیں ،یہ جتنا مرضی ظلم کر لیں ہم ان کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا ہمارا کسی ادارے کے ساتھ کوئی جھگڑا نہیں ہے سب محب وطن ہیں میاں نواز شریف نے جانوں کا نظرانہ دینے واکوں کو تین بار سلوٹ کیا، شہباز شریف نے بہت محنت کی اس کو فیملی سمیت جھوٹے مقدقات میں ملو ث کر دیا۔ سپیشل جج اینٹی نارکوٹکس خالد بشیر کی عدالت میں رانا ثنا اللہ کی ہیشی کے موقع پر پولیس کی بھاری نفری کو جوڈیشل کمپلیکس تعینات کیا گیا تھا۔