( در نایاب ) زیر تعمیر اورنج لائن کو چار سال مکمل ہوگئے، ڈالر کی اونچی اڑان نے اورنج لائن منصوبے کو معاشی طور پر مفلوج کردیا، ڈالر کے موجود ہ ریٹ سے اورنج لائن منصوبہ کی بنیادی لاگت دو کھرب چون ارب سے تجاوز کرگئی۔
ابتدائی طور پراورنج لائن کا معاہدہ چین کے ساتھ 2015 میں 1.626 ملین یو ایس ڈالر میں کیا گیا تھا، جس میں 55 ارب روپے سول ورکس جبکہ 92 ارب کا الیکٹریکل و مکینیکل ورک کا معاہدہ شامل تھا۔ 2015 میں منصوبے کی لاگت ایک کھرب باسٹھ ارب ساٹھ کروڑ تھی جبکہ 2018 میں ڈالر بڑھنے سے یہ لاگت دو کھرب چوبیس ارب تیس لاکھ تک پہنچ گئی۔ 2019 میں اسی منصوبے کی لاگت بغیر ٹرین چلے دو کھرب چون ارب سے بھی تجاوز کرچکی ہے۔
اورنج لائن منصوبہ بروقت مکمل نہ کرنے سے شدید مالی نقصان ہوا۔ کنٹریکٹ کے مطابق منصوبہ 27 ماہ کے اندر جون 2018 میں مکمل ہونا تھا مگر پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ میں اورنج لائن کی تکمیل کی تاریخ میں تین مرتبہ تبدیلی کی ہے۔
ذرائع کے مطابق 27 ماہ میں منصوبہ مکمل نہ ہونے سے یومیہ 5 لاکھ ڈالر جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا اورچینی کمپنیاں جرمانہ منصوبے کی تکمیل کے بعد کلیم کرنے کی مجاز ہوں گی۔