( حسن علی ) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی صنعتکاروں اور تاجروں سے ملاقات، چیئرمین نیب کہتے ہیں ملک میں ایک نہیں بہت سے مافیا ہیں جبکہ نیب عوام دوست ادارہ ہے۔
طفیل روڈ کینٹ پر فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دفتر میں چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے صنعتکاروں اور تاجروں سے ملاقات کی۔ ملاقات میں سینئر نائب صدر سارک چیمبر افتخار علی ملک، ریجنل چیئرمین ایف پی سی سی آئی عبدالرؤف مختار، میاں ادریس، پیر ناظم حسین شاہ، چیئرمین پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن عاصم رضا، میاں ریاض، شہباز احمد اور زکی اعجاز سمیت دیگر تاجر اور صنعتکار موجود تھے۔ اس موقع پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو عوام دوست ادارہ ہے، نیب اپنی حد سے کبھی تجاوزنہیں کرتا۔ اُنکا کہنا تھا کہ بینک ڈیفالٹ کیسز میں نیب نے کبھی براہ راست مداخلت نہیں کی اور ایسے کیسز ایف بی آر کو منتقل کردیں گے۔
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ سزا اور جزا ملکی قوانین کے تحت عدالتوں کا کام ہے تاہم نیب جو بھی مدد کرسکا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک نہیں بہت مافیا ہیں اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان 100 ارب ڈالر کا مقروض ہوچکا ہے۔ اُنکا کہنا تھا کہ 80 سے 90 کی دہائی میں لاہور کے ایک شخص کے پاس موٹرسائیکل تھی اور آج اُسی موٹرسائیکل والے کی بیرون ممالک جائیدادیں ہیں۔ چئیرمین نیب جاوید اقبال کا مزید کہنا تھا کہ تاجروں کیخلاف 2017 سے پہلے کے ریفرنسز بنے جبکہ 4 ماہ 28 روز گزر گئے تاجروں کی ایک شکایت نہیں ملی۔
اس موقع پر ریجنل چئیرمین ایف پی سی سی آئی عبدالرؤف مختار کا کہنا تھا کہ کاروباری برادری چاہتی ہے کہ ہر وہ شخص جس نے ملک کا پیسہ لوٹا چاہے وہ حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں سب کا احتساب ہونا چاہئے۔ اُنکا کا کہنا تھا کہ چئیرمین نیب کا ایف پی سی سی آئی کا دورہ لاہور کی کاروباری برادری کیلئے مثبت اشارہ ہے۔