روزانہ 44 دھواں چھوڑتی گاڑیاں تھانوں میں بند کروا کے آلودگی ختم ہونے کی توقع!

3 Nov, 2024 | 10:33 PM

Waseem Azmet

سٹی42:  پنجاب کی حکومت نے"ماحولیاتی" آلودگی کا وہ ڈھو پیٹ پیٹ پیٹ کر عوام کا جینا دوبھر کر دیا، بچوں کے سکول تک بند کر دیئے لیکن ماحول کی آلودگی کو روکنے کے لئے عملاً ایک تنکا تک دوہرا نہیں کیا۔ اس کا ثبوت ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے سیکرٹری نےاپنی پرفارمنس دکھانے کے لئے جو اعداد و شمار پیش کئے انہی نے بھانڈا پھوڑ دیا کہ اکتوبر کے دوران  "ماحولیاتی آلودگی"  کا سبب بننے والی صرف 1344  گاڑیاں تھانوں میں بند کی گئیں اور 2397 گاڑیوں کے چالان کئے گئے۔ 

 اکتوبر کے دوران فٹنس سرٹیفیکیٹ لینے کے لئے جو نو ہزار سے زیادہ گاڑیاں پیش ہوئیں ان مین سے چار ہزار کو ان فٹ قرار دے کر سرٹیفیکیٹ نہیں دیئے گئےتھے۔

حکومت کا دعویٰ ہے کہ  ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی گاڑیوں کیخلاف کارروائیاں جاری ہیں لیکن اس دعوے کی حقیقت یہ ہے کہ  ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی اور پنجاب ٹرانسپورٹ کمپنی کی مشترکہ کارروائیوں کے نتیجہ میں روزانہ اوسطاٍْ صرف  44 گاڑیوں کو تھانوں میں بند کیا گیا۔ 
سیکرٹری آر ٹی اے لاہوررانا محسن نے بتایا کہ سیکرٹری ٹرانسپورٹ ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کی ہدایت پر یہ کارروائیاں کی گئیں کہ   1344  گاڑیاں تھانوں میں بند کی گئیں، 2397گاڑیوں کے چالان اور ایک کروڑ روپے کے جرمانے عائد کئے گئے،  2ایف آئی آرز درج کرکے 2 ڈرائیور ز کو گرفتار کیا گیا۔
رواں ماہ 9 ہزار گاڑیوں کی فٹنس کا معائنہ کیا گیا، 5ہزار گاڑیوں کو تکنیکی معیار پر پورا اترنے پر فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے، جو آدھی گاڑیاں فٹ نہین تھیں، ان کو سڑک پر آنے سے روکنے کے لئے کوئی میکنزم حکومت کے پاس نہیں حکومت اور اس کے ادارے صرف سامنے نظر آ جانے والی خراب گاڑیوں کے خلاف کارروائی کر سکتے ہیں۔ اس مقصد کیلئے حکومت شہریوں سے سموگ و آلودگی کا باعث بننے والی گاڑیوں کی نشاندہی کی اپیلیں کر رہی ہے لیکن حکومت کے اداروں کے درجنوں ملازم عملاً کوئی کام نہیں کر رہے جس کا اظہار لاہور میں روزانہ اوسطاً صرف 44 دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں بند کرنے کے اعتراف سے ہوتا ہے۔ 

مزیدخبریں