راؤ دلشاد: بھارت میں جلائی گئی فصلوں کی باقیات اور کچرے کا دھواں لاہور پہنچ گیا۔
مشرق سے چلنے والی ہوائیں سیاہ بادلوں کا مرغولہ اور گرداب بن کر وسطی پنجاب میں آ چکی ہیں، بھارت کی طرف سے چلنے والی ہواؤں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ضلع لاہور ہے۔بھارتی شہروں جالندھر، لدھیانہ، چندی گڑھ، بھٹنڈہ، کرنال، گورداسپور، امرتسر اور اٹاری سے دھوئیں کے گہرے سیاہ بادل تیز ہواؤں اور مرغولوں کی شکل میں پاکستانی علاقوں میں آ رہے ہیں۔
موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی آلودہ ہواؤں سے لاہور میں معمول کا قدرتی فضائی بہاؤ رک گیا ہے، بھارت میں اسموگ کے عوامل پر قابو پانے سے ہی خطے میں سموگ پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
بھارتی کی طرف سے آنے والی آلودہ ہواؤں کے باعث لاہور میں سموگ کی صورت حال مزید پیچیدہ ہوگئی ہے۔آئندہ 7دن تک بھارت سے تیز ہواؤں سے متعلق نقشہ بھی جاری کردیا گیا ہے جبکہ بھارت سے چلنے والی ہواؤں کی رفتار اڑھائی سے 7کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی ہے۔
دوسری جانب اس حوالے سے سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ بھارت سے ملحقہ پاکستانی شہر شدید متاثر ہو رہے ہیں، محکمہ ماحولیات انسداد سموگ کیلئے جنگی بنیادوں پر کام کررہا ہے۔مانیٹرنگ اور کلین اپ آپریشن بھی مسلسل جاری ہے۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ سموگ سے بچاؤ کے حکومتی پلان پر سختی سے عملدرآمد جاری رہے گا، کسان مونجی اور فصل کی باقیات نہ جلائیں، خلاف ورزی پر گرفتاری ،جرمانوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
سینئر صوبائی وزیر کا عوام سے اپیل کرتے ہوئےکہنا تھا کہ عوام احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں،بزرگ، بیمار اور بچے خاص طور پر احتیاط کریں۔ماسک لازمی پہنیں، غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلیں۔
واضح رہے کہ سموگ کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر پنجاب حکومت نے پنجاب بھر میں انسداد سموگ کے تحت فصلوں کی باقیات، کوڑا کرکٹ اور ٹائر جلانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے تمام ڈی سیز کو ریلیف کمشنرز کے اختیارات سونپ دئیے۔