ویب ڈیسک: گزشتہ ماہ سے لاپتا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے فوکل پرسن انتظار پنجوتھا کا بحفاظت بازیابی کے بعد بیان سامنے آگیا۔
انتظار پنجوتھا کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ مجھے 8 اکتوبر کو اسلام آباد سے اٹھایا گیا تھا، مجھے بہت مارا گیا ہے، ملزمان میرے اہل خانہ سے دو کروڑ روپے تاوان مانگ رہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ اغوا کار پشتو میں بات کرتے تھے، مجھے سمجھ نہیں آتی تھی کیا بات کررہے ہیں، تین چار گھنٹے سے سفر کرارہے تھے، کہاں سے یہاں تک لائے علم نہیں۔
ترجمان اٹک پولیس کے مطابق اسلام آباد سے خیبر پختونخوا جانے والی گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا گیا ، گاڑی میں اغوا کار گینگ ایک شخص کو اغوا کرکے لے جا رہے تھے،گاڑی میں سوار اغواکاروں نے پولیس پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی،پولیس کی جوابی فائرنگ پر اغوا کار مغوی اور گاڑی چھوڑ کر فرارہو گئے۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں انتظار حسین پنجھوتھا کو گاڑی میں بیٹھے ہوئے دیکھا گیا اور ان کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل انتظار پنجوتھا 8 اکتوبر سے لاپتہ تھے، 9 اکتوبر کو وکیل علی اعجاز نے عمران خان کے ترجمان انتظار پنجوتھا کی مبینہ گمشدگی کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، درخواست میں سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری دفاع، چیف کمشنر اسلام آباد، ایف آئی اے اور آئی جی اسلام آباد پولیس کو فریق بنایا گیا تھا۔درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا تھا کہ انتظار پنجوتھا ایڈووکیٹ سے 8 اکتوبر شام 4 بجے سے رابطہ نہیں ہورہا ہے جب کہ پی ٹی آئی رہنما کو ڈھونڈنے کی کوشش کی گئی۔ پولیس سمیت دیگر اداروں سے رابطہ کیا مگر تاحال انتظار پنجوتھا کا کچھ علم نہ ہوسکا۔
یاد رہے کہ ان کی بازیابی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس بھی زیر سماعت تھا، یکم نومبر کو اٹارنی جنرل نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ عمران خان کے فوکل پرسن انتظار پنجوتھا 24گھنٹے میں بازیاب ہو جائیں گے۔