سٹی42: دہلی میں دیوالی کی آتشبازی کو آلودگی کی المناک شرح کا ذمہ دار ٹھہرانے کے خدائی فوجداروں کے ساتھ جمعہ یکم نومبر کو ہونے والی دیوالی پر پرینک ہو گیا۔ دیوالی کی شب آتشبازیاں بے تحاشا چلیں دہلی مین پہلے ہی کراب ہوا کی کوالٹی بھی خراب ہوئی ہی لیکن پھر پراسرار ہوا چلی اور ساری آلودگی اس ہوا میں "ہوا ہو گئی"۔ اب بتایا جا رہا ہے کہ دہلی نے 2015 کے بعد دیوالی کے بعد اس یکم نومبر کی دیوالی پر دوسری صاف ترین ہوا کا ریکارڈ بنایا۔
اب آتشبازی کو مہوا کی کوالتی ک یدشمن قرار دینے والے مجاہدوں نے تمام آلودگی آناً فاناً غائب ہو جانے کے معجزے کو مسلسل چلنے والی ہواؤں کا نتیجہ قرار دیا۔ اب وہ یقین کے ساتھ بتا رہے ہیں کہ ہوائیں دہلی میں ہیں، دھوئیں کی گھنی تہہ کو تیزی سے منتشر کرتی رہیں اور جمعہ کی شام 4 بجے تک AQI کو 339 تک نیچے لےل گئیں۔ شب 7 بجے تک دہلی کی ائیر کوالٹی مزید بہتر ہو کر 323 تک پہنچ گئی۔
کل گزرے جمعہ کی شام اور رات کو بہت آتشبازی چلنے کے بعد ہوا کی کوالٹی ماپنے والے کمپیوٹر سافٹ وئیر کو خدشہ تھا کہ آج ہفتہ کے روز ہوا میں انت درجہ کی آلودگی ہو گی۔ لیکن آج دہلی کی ہوا کا معیار 2015 کے بعد دیوالی کے بعد دوسرا صاف ترین رہا ہے، جس نے "شدید" ہونے کی بجائے "انتہائی خراب" ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) کو برقرار رکھا ہے۔
آلودگی کے آناً فاناً ہوا ہو جانے کی "سانسی مشاہدہ کے بغیر سائنسی وجہ" یقین سے بیان کرنے والوں کو جلد بازی میں یہ بھی یاد نہیں رہا کہ ابھی جمعہ کی صبح تک دہلی کی ائیر کوالٹی کے مختلف فیکٹرز کا تجزیہ کرنے والی ایم ڈی آئی کی سرکاری ویب سائٹ پر یہ بھی بتایا جا رہا تھا کہ دہلی میں کئی سمتوں سے آنے والی ہواکی رفتار کو اور پیشگوئی کی گئی "مِکسِنگ ڈیپتھ" کو خود میٹ ڈپارٹمنٹ نے وینٹی لیشن کیلئے ناکافی قرار دیا تھا
انڈین میٹ ڈیپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر اب تک موجود فورکاسٹ میں بتایا گیا تھا کہ 2 نومبر کو دہلی میں مِکسِنگ ڈیپتھ 1500 m اور 3 نومبر کو 1150 م ہونے کا امکان ہے۔ یہاں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ کسی جگہ کی فضا میں موجود آلودگی کو وینٹی لیٹ ہوےن کے لئے وینٹی لیشن انڈیکس 6000m2/s دکار ہوتا ہے۔ یہ وینٹی لیشن انڈیکس 2 نومبر کو 3000m2/s اور 3 نومبر کو 3100m2/s رہنے کا امکان تھا۔
10 کلومیٹر فی گھنٹہ (کلومیٹر فی گھنٹہ) سے کم اوسط ہوا کی رفتار کے ساتھ 6,000 m2/s سے کم کا وینٹیلیشن انڈیکس (VI) دہلی میں آلودگی پھیلانے کے لیے سازگار نہیں ہے۔
ان تمام عوامل کو سامنے رکھ کر انڈین میٹ ڈیپارٹمنٹ نے پیش گوئی کی تھی کہ دو نومبر، تین نومبر کو دہلی کی ائیر کوالٹی بہت بری رہے گی اور اس کے بعد بھی تین دن تک ائیر کوالٹی بہت بری کیٹیگری میں رہے گی۔ اور یہ فورکاسٹ کی تھی کہ 'میٹرلوجیکل فیکٹرز اس امکان کی نشاندہی کر رہے ہیں کہ دہلی کی پالیسوشن منتشر نہیں ہو پائے گی" ۔
نئی دہلی میں، جمعہ کی صبح، نومبر کی صبح، دیوالی کے تہوار کی تقریبات کے ایک دن بعد، ہوا کا معیار بدستور خراب رہنے کی وجہ سے ائیر کوالٹی کا انڈیکس بہت خراب صورتحال ظاہر کر رہا تھا۔ اس انڈیکس نے جمعہ کے روز دہلی کو انسانوں کے رہنے کے لئے سب سے بری ہوا کے حامل شہروں میں سرِ فہرست قرار دیا۔
آج اچانک میڈیا میں نئی کہانی چل پڑی کی دہلی کی پالیوشن تو "تیز ہوا کے ساتھ ہو ہو گئی". 24 گھنٹے کا ہوا کے معیار کا انڈیکس (AQI) جمعرات کی رات تک بتدریج چڑھتا رہا — شام کے اوائل میں 328 سے آدھی رات کو 338 تک، جمعہ کی صبح 9 بجے تک 362 تک پہنچ گیا — شہر کو غیر متوقع مہلت ملی۔" دہلی میں تیز، مسلسل ہوائیں چلنے لگیں، جس نے دھوئیں کی گھنی تہہ کو تیزی سے منتشر کیا "اور جمعہ کی شام 4 بجے تک AQI کو 339 تک نیچے لایا، شام 7 بجے تک مزید بہتر ہو کر 323 تک پہنچ گیا۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ اکتوبر کی گرمی کے بعد نومبر کے پہلے تین بھی عموماً گرم ہی رہے ہیں جس کا ایک ضمنی نتیجہ آلودگی کا نسبتاً آسانی سے منتشر ہو نا بھی ہو سکتا ہے کیونکہ درجہ حرارت اور آلودگی کے درمیان پیچیدہ تعامل کی وضاحت کی: "زیادہ درجہ حرارت اونچائی کو ملاتا رہتا ہے اور آلودگی کو آزادانہ طور پر منتقل اور منتشر ہونے دیتا ہے۔ "کم درجہ حرارت ہوا کی رفتار کو کم کر دیتا ہے اور آلودگیوں کو زمین کی سطح کے قریب پھنسا دیتا ہے۔"