(عمران یونس)سیشن عدالت گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاکر نرس عائشہ سے بدسلوکی کا مقدمہ,عدالت نے مقدمہ میں گرفتار مزید ایک ملزم کی ضمانت خارج کرنے کا حکم سنا دیا ۔
ایڈیشنل سیشن جج اخلاق احمد درخواستوں پر سماعت کی۔پراسیکیوٹر ساجد سعید بھٹی نے دلائل مکمل کیے۔ملزمان کے خلاف ثبوت عدالت پیش کر دیے ہیں۔عدالت سے استدعا کی گئی کہ ملزمان کی ضمانتیں خارج کرنے کا حکم جاری کرے۔عدالت نے ملزم اسد عظمت کی ضمانت خارج اور آصف عظیم کے وکلا کو دلائل کے لیے طلب کر لیا۔
واضح رہے کہ لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں عائشہ اکرم کے ساتھ ہونے والے واقعہ سے متعلق متاثرہ خاتون نے کود بتایا تھا کہ ’ میں اور میری ٹیم کوئی ساڑھے چھ بجے کے قریب مینارپاکستان پہنچے جہاں ہم اپنا کام کر رہے تھے کہ ایسے میں لڑکوں کا ایک گروہ ہماری طرف متوجہ ہوا،جنہوں نے ہمارے کام میں خلل ڈالنا شروع کیا، وہ زبردستی سیلفیاں بنا رہے تھے، اس حد تک تو قابل قبول تھا لیکن مجھے اس وقت حالات کی سنگینی کا علم نہیں تھا جب ایک طرف سے اچانک دھکا لگا اور میں گر گئی اور ہجوم تھا جو میرے درپے تھا‘۔
ہر کوئی مجھے چھونے کی کوشش کر رہا تھا، کوئی میرا دوپٹہ چھین رہا تھا کوئی مجھے دبوچ رہا تھا، جتنی مجھے ہوش تھی میں ایک طرف کو بھاگتی تو یہ ہجوم میرے ساتھ ساتھ چلتا اور اچانک کوئی دھکا دے کر گرا دیتا، مجھے باہر نکلنے کا کوئی راستہ نہیں مل رہا تھا۔‘
مینار پاکستان کی سیکورٹی کے دو اہلکاروں نے ایک مرتبہ انہیں اس ہجوم سے بچا کر مینار پاکستان کے اندورونی جنگلے میں دھکیل دیا اسی دوران میری ٹیم جو بے بسی سے میرے ساتھ ہی تھی نے پولیس کی ہیلپ لائن پر کال کی لیکن پولیس بہت تاخیر سے آئی۔‘