(ویب ڈیسک ) ترکی کےشہر ازمیرمیں پانچ روزقبل آنے والے زلزلے سے متاثرہ عمارت کے ملبے سے چارسالہ بچی کو 91گھنٹے بعد زندہ نکال لیا گیا۔ چار سالہ عیادہ گیزگن جس عمارت میں مقیم تھی، اس کے گرنے سے 100افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق جمعے کے روز آنے والے ترکی کے ساحلی شہر ازمیر میں 7.0 شدت کے زلزلے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 100 سے تجاوز کرگئی تھی تاہم امدادی کاموں کے درمیان حیران کن طور زندہ افراد کو نکالنے کا سلسلہ بھی جاری ہے، اسی سلسلے میں امدادی ٹیموں کی جانب سے متاثرہ عمارت سے ملبہ ہٹایا جارہا تھا کہا ایک 4 سالہ لڑکی نے آواز دے کر ہاتھ ہلایا، جس پر ریسکیو اہلکار نے فوری طور پر اسے ملبے سے نکالا اور اس کا ماتھا چوم لیا جبکہ لڑکی کو جلد از جلد قریبی ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
İnsanlık zincirinin ebediyet halkası;
— Recep Tayyip Erdoğan (@RTErdogan) November 3, 2020
Çocukların kalbinde işler zaman rakkası...
Güzel yavrumuz Ayda'nın tüm Türkiye'ye selamı var... pic.twitter.com/CYtzgZQETu
چار سالہ عیادہ گیزگن جس عمارت میں مقیم تھی، اس کے گرنے سے 100افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ بچی کیچن کے واش بیسن کے اندر موجود تھی اور درد سے کراہ رہی تھی، امدادی کارکن نے کھدائی کے دوران بچی کی آواز سنی تو اُس کا نام پوچھا جس پر بچی نے روتے ہوئے اپنا نام بتایا۔
یاد رہے زلزلے کے 48 گھنٹے بعد ایک 70 سالہ شخص کو، 64 گھنٹوں بعد یعنی گزشتہ روز ڈھائی اور 14 سالہ بچیوں کو نکالا گیا تھا اور آج زلزلے کے 91 گھنٹوں بعد 4 سالہ بچی کو زندہ نکالا گیا ہے۔