ن لیگی اراکین اسمبلی کی مشکلات میں اضافہ، نیا پنڈورا باکس کھل گیا

3 Nov, 2020 | 11:00 PM

Arslan Sheikh

 ( رضوان نقوی ) مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی کے گرد گھیرا تنگ کرنے کیلئے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے افسروں کو لیگی اراکین اسمبلی کے فرنٹ مین اور انویسٹر ڈھونڈنے کا ٹاسک مل گیا۔

مسلم لیگ (ن) کے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کے مالی معاملات کی چھان بین کیلئے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو نیا ٹاسک مل گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی ٹیمیں لاہور سمیت صوبہ بھر میں مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی کے فرنٹ مینز کا سراغ لگائیں گی۔ اینٹی کرپشن کے ہر افسر کو قومی اسمبلی کا ایک ایک حلقہ اور اسی حلقے کے اندر صوبائی اسمبلی کے دو،دو حلقوں سے معلومات اکٹھی کرنے کا ہدف دیا گیا ہے۔

اینٹی کرپشن کے افسران لیگی اراکین اسمبلی کے حلقوں میں ترقیاتی منصوبوں کے ٹھیکے لینے والوں کی تفصیلات بھی اکٹھی کریں گے۔ اینٹی کرپشن کی ٹیموں نے سال 2013 سے سال 2018 کے دوران قومی و صوبائی حلقوں میں اراکین اسمبلی کے فرنٹ مین رہنے والوں کی چھان بین شروع کرکے خفیہ طور پر حلقوں کے دورے شروع کردیئے ہیں۔

لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے تمام متحرک ایم این ایز اور ایم پی ایز کے انویسٹرز کی معلومات اکٹھی کی جائیں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز ، شیخ روحیل اصغر، سردار ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق اور ملک ریاض کے حلقوں کی کڑی مانیٹرنگ کرکے معلومات اکٹھی کی جائیں گی۔ اینٹی کرپشن کی ٹیمیں شواہد ملنے پر مقدمات درج کریں گی۔ 

مزیدخبریں