( سٹی 42 ) دنیا بھر میں سماجی روابط کی ویب سائٹس اور ویڈیو شیئرنگ ایپس نئی نسل اور شہرت کے دلدادہ افراد کی من پسند مصروفیت بن چکی ہے، جہاں سوشل میڈیا سماج پر مثبت اثر ڈال رہا ہے تو اسی سوشل میڈیا کے معاشرے پر منفی اثرات بھی پڑرہے ہیں۔
ٹک ٹاک ایپ نوجوانوں کیلئے شہرت حاصل کرنے ایک ذریعہ بن چکی ہے، لوگ عام سماجی رابطوں کے بجائے سوشل میڈیا رابطوں کو ترجیح دیتے نظر آتے ہیں۔ کچھ ایسے نوجوان ہیں جن کے دیکھتے ہی دیکھتے لاکھوں فالورز ہوچکے ہیں۔ نوجوان عجیب وغریب ویڈیوز بناکر مقبول ہونے کے دوڑ میں لگے ہوئے ہیں۔
تھانہ سندر کی حدود میں افسوسناک واقع پیش آیا، پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق متوفی اٹھارہ سالہ داؤد پسٹل کے ساتھ ٹک ٹاک وڈیو بنا رہا تھا کہ اچانک گولی چلنے سے شدید زخمی ہو گیا جسے ہسپتال منتقل کیا گیا مگر جانبر نہ ہوسکا۔ اے ایس پی رضا تنویر کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ سے موبائل فون اور پسٹل قبضے میں لیکر تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔
المناک واقعہ میں زخمی ہونے والے نوجوان عبدالرحمن کا کہنا تھا کہ وہ فوٹو کاپی کررہا تھا، داؤد دکان میں داخل ہوا اس کے ہاتھ میں پسٹل تھا، داؤد نے موبائل استعمال کرنا شروع کردیا کہ اچانک گولی چلی اور زمین پر خون میں لے پت گرپڑا جبکہ بازو پر گولی لگنے سے وہ بھی معمولی زخمی ہوا۔
داؤد کے والد کا کہنا تھا کہ وہ پراپرٹی کا کاروبار کرتے ہیں اور انکا بیٹا داؤد بھی اسی کاروبار سے وابستہ تھا، انھوں نے داؤد کے پاس کبھی پسٹل نہیں دیکھا، انھیں نہیں پتہ کہ پسٹل کہاں سے آیا اور کیسے گولی چلی۔ داؤد کے والد کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے اطلاع ملی کہ انکا بیٹا گولی لگنے سے جناح ہسپتال میں جاں بحق ہو گیا ہے۔
یاد رہے ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کے شوق نے 22 سالہ لڑکی کی جان لے لی تھی۔ لڑکی نے ویڈیو بناتے ہوئے ہاتھ میں پستول تھامی ہوئی تھی کہ اچانک گولی چل گئی تھی۔