(سعید احمد سعید) پنجاب حکومت نے آٹا چینی کے بعد سیر و تفریح بھی مہنگی کرنے کا فیصلہ کرلیا، سیاحوں نے حکومتی فیصلے کو غلط اقدام قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں تاریخی مقامات کی سیر و تفریح پر ٹکٹس بڑھانے کا فیصلہ کرلیا، شہر لاہور کی دیگر تاریخی عمارتوں کی طرح مقبرہ جہانگیر اور مقبرہ نور جہاں پر آنے والے سیاحوں نے فیصلے کو غلط قرار دے دیا ۔
ٹھیکداروں کا بھی انٹری فیس بڑھانے کے حکومتی فیصلے پر ملا جلا موقف سامنے آ یا، ٹھیکدار کے مطابق پہلے ہی سیاحوں کی تعداد بہت کم ہے، انٹری فیس بڑھانے سے مزید کم ہو گِی۔ 50سے سو افراد ہی روزانہ مقبرہ جہانگیر کی سیاحت کے لیے آتے ہیں، انٹری فیس بڑھنے سے سیاحوں میں مزید کمی آئے گی۔
سیاحوں نے بھی فیس بڑھانے کو غلط اقدام قرار دے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاحوں کی حوصلہ افزائی کی بجائے ٹکٹس مہنگے کیے جا رہے ہیں۔ مقبرہ جہانگیر میں بچوں کی انٹری فیس 10روپے سے بڑھاکر 20 روپے کی کی تجویز دے دی گئی، بڑوں کے لئے انٹر فیس 20 سے بڑھا کر 50 روپے کا ٹکٹ ہوگا۔
تاریخی اور یاد گاری مقامات سے سالانہ 28 کروڑ روپے عوام کی جیب سے نکالے جائیں گے۔ شاہدرہ کمپلیکس سے سالانہ 80 لاکھ روپے کی آمدن وصول ہونے کا تخمینہ بھی لگایا گیا ہے ۔تاریخی اور یادگار مقامات پر شوٹنگ فیس بھی بڑھائی جارہی ہے۔ فلم شوٹنگ کے لیے 2 لاکھ ،فوٹو گرافی پر 50 ہزار روپے تک فیس ادا کرنا ہوگی۔