(علی رامے) تبدیلی سرکار نے آٹا چینی کے بعد سیر و تفریح بھی مہنگی کردی،بزدار سرکار نے یاد گار اور تاریخی مقامات کی سیر و تفریح پر ٹکٹس کے نرخ بھی بڑھانے کا فیصلہ کرلیا، شالامار گارڈن میں بچوں کا ٹکٹ 10 روپے سے بڑھا کر 20 روپے مقرر کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت اپنے ذرائع آمدن بڑھانے کیلئےاب تاریخی مقامات کی سیرو تفریح کیلئے انٹری فیس بڑھانے جارہی ہے، جس کیلئے محکمہ آرکائیو اور سیاحت نے حکومت پنجاب کو سمری ارسال کردی ہے، تاریخی مقامات کی سیر و تفریح کیلئے آنیوالے بچوں کی فی ٹکٹ 10 روپے سے بڑھا کر 20 روپے کی جائے گی، جبکہ بڑوں کیلئے ٹکٹ فیس 20 روپے سے بڑھا کر 50 روپے کی جائے گی، شالا مار باغ، نور جہاں کے مقبرے اور شاہدرہ کمپلیکس کو دیکھنے والوں میں بچوں کیلئے 20 اور بڑوں کیلئے 50 روپے کا ٹکٹ ہوگا، لاہور سمیت پنجاب کے دیگر تاریخی مقامات کی سیر پر بھی ٹکٹ بڑھائے جارہے ہیں، جن میں نور جہاں کا مقبرہ، ہڑپا، واہ گارڈن، ہرن مینار اور ٹیکسلا میوزیم سمیت دیگر مقامات شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق ان تاریخی اور یاد گاری مقامات سے سالانہ 28 کروڑ روپے عوام کی جیب سے نکالے جائیں گے، شالامار گارڈن پر ٹکٹ بڑھانے سے سرکار سالانہ 2 کروڑ 20 لاکھ روپے کی آمدن حاصل کرسکے گی، شاہدرہ کمپلیکس سے سالانہ 80 لاکھ روپے کی آمدن وصول ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
دوسری جانب تاریخی اور یادگار مقامات پر شوٹنگ فیس بھی بڑھائی جارہی ہے، فلم شوٹنگ کیلئے 2 لاکھ، فوٹو گرافی پر 50 ہزار روپے تک فیس ادا کرنا ہوگی۔
تاریخی مقامات کی ٹکٹ میں اضافے کا فیصلہ عوام نے مایوس کن قرار دے دیا، شہریوں کا کہنا ہے کہ آئے روز بڑھتی مہنگائی نے جینا دوبھر کر دیا ہے،حکومت عوام سے سستی تفریح کی سہولت بھی چھیننا چاہتی ہے مہنگائی میں پسے عوام کیلئےحکومت کے پاس ریلیف کاکوئی پلان نہیں۔