ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نجی میڈیکل کالجز میں داخلوں کا معاملہ، عدالت کا تحریری حکم جاری

نجی میڈیکل کالجز میں داخلوں کا معاملہ، عدالت کا تحریری حکم جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف)لاہور ہائیکورٹ نےپرائیوٹ میڈیکل کالجز میں داخلوں کے طریقہ کار کے خلاف درخواست پر  تحریری حکم جاری کردیا ۔جسٹس جواد حسن نے میڈیکل کمیشن کے نائب صدر کو 4 نومبر کو درخواستگزاروں کے ساتھ اجلاس منعقد کرنے اور درخواست گزاروں کا موقف سن کر نتائج سے عدالت کو 9 نومبر کو آگاہ کرنے کا حکم دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس جواد حسن نے عذرا ناہید میڈیکل کالج سمیت دیگر کی درخواست پر 14 صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا۔تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ درخواست میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کمیشن کمیٹی کے تشکیل کردہ داخلہ مجموعہ قواعد کوچیلنج کیا گیا،درخواست گزاروں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے 2 اکتوبر کو پاکستان میڈیکل کمیشن ایکٹ تشکیل دے کر اسی روز مجموعہ قواعد داخلہ جاری کر دیا۔

مجموعہ قواعد داخلہ پاکستان میڈیکل کمیشن ایکٹ سے متصادم ہیں،پاکستان میڈیکل کونسل کو نیشنل میڈیکل اینڈ ڈینٹل اکیڈمک بورڈ اور نیشنل میڈیکل اتھارٹی کیساتھ ملکر ریگولیشن کا اختیار حاصل ہے، مجموعہ قواعد داخلہ کی پاکستان میڈیکل کمیشن سے منظوری لینا ضروری ہے جبکہ کمیشن مکمل تشکیل نہیں دیا جا سکا

درخواستگزاروں کی  جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پرائیویٹ میڈیکل کالجز پر ایک سال ایڈؤانس میں پراسپیکٹس اور داخلہ قواعد شائع کرنے کی پابندی کو غیر قانونی قرار دے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد میڈیکل کمیشن کے نائب صدر کو 4 نومبر کو درخواستگزاروں کے ساتھ اجلاس منعقد کرنے اور درخواست گزاروں کا موقف سن کر نتائج سے عدالت کو 9 نومبر کو آگاہ کرنے کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ  پاکستان میڈیکل کمیشن نے رواں برس ملک بھر میں میڈیکل اینڈ کالجز میں داخلوں کے لئے  ایک انٹری ٹیسٹ کے انعقاد کا اعلان کر رکھا ہے اور اس مقصدکے لئے ملک بھرکے انٹری ٹیسٹ کا یکساں نصاب مرتب کرنے کے لئے ایک کمیٹی قائم کی گئی۔ جس کے تیار کردہ یکساں نصاب کے سامنے آںے پر طلباپریشان ہیں۔

پی ایم سی کے تیار کردہ نصاب میں 40 فیصد تک فرق ہے۔ انٹری ٹیسٹ میں داخلے کیلئے سب سے زیادہ فوقیت بائیولوجی کو حاصل ہے جس کے انٹری ٹیسٹ میں 80 نمبر ہیں لیکن یکساں نصاب میں شامل بائیولوجی کا 40 فیصد سے زائد حصہ پنجاب میں پڑھایا ہی نہیں جاتا۔ کیمسٹری اور فزکس میں بھی نصاب میں فرق ہے۔

یکساں نصاب کا فائدہ فیڈرل بورڈ سے فارغ التحصیل طلبا کو زیادہ پہنچے گا تاہم میڈیکل کالجز میں داخلے کیلئے انٹری ٹیسٹ میں اچھے نمبر لینا پنجاب کے طلبا کیلئے بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ 

M .SAJID .KHAN

Content Writer