سٹی42: پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ وہ کوئی ڈیل نہیں کر رہے، ڈیل وہ کرتا ہے جسے ملک سے باہر جانا ہوتا ہے جیسے نواز شریف گئے تھے۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ڈیل جیل سے بچنے کے لیے کی جاتی ہے۔ تین نام ڈیل کے لیے نہیں بات چیت کے لیے تجویز کیے ہیں. کسی بھی ریٹائرڈ جنرل کو بات چیت کا ٹاسک نہیں دیا۔ بات چیت مخالفین سے ہوتی ہے دوستوں سے نہیں۔تین جماعتوں کے علاوہ سب سے بات کریں گے۔
پی ٹی آئی کے بانی نے کہا کہمیں تو 18 ماہ سے کہہ رہا ہوں کہ بات چیت کے لیے تیار ہوں۔ سیاست میں ہمیشہ بات چیت ہوتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ کا یہ نیا کیس لے کر آ رہے ہیں۔ توشہ خانہ پر یہ چوتھا کیس کر رہے ہیں جو بھی کیس بنانا ہے ایک بار بنا کر لے آئیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک سیاسی جماعت کو کرش کرنے کے لیے سارے اداروں کو استعمال کیا گیا ججز پر دباؤ ڈالا گیا ۔ چیف جسٹس قاضی فائض عیسیٰ کہتے ہیں کہ ان پر کوئی پریشر نہیں ۔ پریشر اس پر ہوتا ہے جو طاقتور کے سامنے کمزور کا دفاع کرتا ہے ۔ آپ پر پریشر کیسے ہوگا ، آپ تو ان کے لیے فرنٹ فٹ پر کھیل رہے ہیں۔چیف جسٹس طاقتور کے بیٹسمین بن گئے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر پر پریشر کیسے ہوگا وہ بھی ان کا دوسرا اہم بیٹسمین ہے ۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ فیصلہ کن گھڑی ہے آج اگر عدلیہ کھڑی نہ ہوئی تو یہ نظریہ ضرورت ہوگا ۔ ججز سے درخواست ہے کہ وہ ہمارے کیسز کے فیصلے کریں ۔
سائفر کیس کی سماعت آگے سے اگٓے چلی جا رہی ہے جو بھی فیصلہ کرنا ہے کریں ۔ عدت کیس میں بھی ڈرامے کیے جا رہے ہیں۔