تعلیم کے نام پر پاکستان کی تاریخ مسخ کرنےوالی کتاب پر پابندی لگ گئی
ویب ڈیسک:وفاقی حکومت نے پاکستان کی ثقافت اور سماجی اقدار سے متصادم مواد کی حامل او لیول کی دو کتابوں پر فوری پابندی لگا دی۔ ان کتابوں کے پبلشر نے انہیں شائع کرنے کے لئے وزارت تعلیم سے رسمی منظوری تک نہیں لی تھی۔
پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز ریگولیٹری اتھارٹی(PEIRA) نے وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں میں سوشیالوجی کورس بک اور دی ہسٹری اینڈ کلچر آف پاکستان کی پرنٹنگ،پبلشنگ، ڈسٹری بیوشن اور پڑھانے پر پابندی لگاتے ہوئے تمام تعلیمی اداروں سے 10 مئی تک عملدرآمد رپورٹ طلب کر لی ہے۔
پرائیویٹ ایجوکیششنل انسٹی ٹیوشنز ریگولیٹری اتھاٹی کے نوٹیفیکیشن کے مطابق جوناتھن بلنڈل کی لکھی ہوئی کتاب "سوشیالوجی کورس بک" اور نائیجل کیلی کی لکھی ہوئی دی "ہسٹری اینڈ کلچر آف پاکستان" پر فوری پابندی لگا دی گئی ہے۔ اب وفاقی دارالحکومت کا کوئی تلیمی ادارہ یہ کتابیں نہیں پڑھائے گا۔
وفاقی سیکریٹری تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت وسیم اجمل چوہدری نے اس حوالے سے بتایا کہ ان کتابوں نے کریکولم ونگ سے این او سی بھی نہیں لے رکھا اور ان میں مواد پاکستان کی سماجی و ثقافتی اقدار کے خلاف مواد شامل ہے جس کی وجہ سے ان کتابوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
اتھارٹی نے او لیول اور اے لیول پڑھانے والےادداروں سے ان جماعتوں کو پڑھائی جانے والی تمام کتابوں اور بچوں کو تجویز کی جانے والی ریفرنس کتابوں کی فہرست بھی مانگ لی ہے۔
اخباری اطلاعات کے مطابق وفاقی سیکریٹری تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت وسیم اجمل چوہدری نے بتایا کہ نام نہاد تاریخ اور ثقافت کی کتاب میں پاکستان کی تاریخ غلط بتائی گئی ہے اور نقشے بھی غلط ہیں۔سوشیالوجی کی کتاب میں ہم جنس پرستوں کی شادی کے حوالے سے مواد شامل ہے جو پاکستان کی سماجی اور ثقافتی اقدار کے خلاف ہے۔ ان ان کتابوں کی پبلشرز نے تعلیمی نصاب کی منظوری دینے والی کونسل سے این او سی نہیں لیا جس کی بنیاد پر ان کتابوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔