ویب ڈیسک: گوتم گمبھیر اور ویرت کوہلی کو آئی پی ایل کے میچ کے دوران گراونڈ میں جھگڑنا ان کے اندازوں سے زیادہ مہنگا پڑ گیا۔ پہلے میچ ریفری نے دونوں کی میچ فیس جرمانہ میں ضبط کروا دی، اب لیجنڈری باولر سنیل گواسکر بھارتی کرکٹ بورڈ سے دونوں پر پابندی لگانےکی سفارش کر رہے ہیں۔
لکھنئو جائنٹس اور رائل چیلنجرز بنگلورکے میچ میں لکھنئو کے افغان بیٹسمین نوین الحق اور بنگلور رائل چیلنجرز کے کوہلی کے درمیان معمولی تلخ کلامی ہو گئی تھی۔ اس وقت تو ساتھی فیلڈر اور امپائروں نے معاملہ رفع دفع کروا دیا تھا لیکن میچ ختم ہونے کے بعد کوہلی اور نوین کھلاڑیوں کے آپس میں ہاتھ ملانے کی رسم کے دوران آمنے سامنے آئے تو دونوں میں پھر تلخ کلامی ہو گئی۔ بنگلور رائل چیلینجرز کے گلین میکسویل نے جلدی سے آگے بڑھ کر دونوں کھلاڑیوں میں بات بڑھنے سے روک دی۔
یہ بات ابھی ختم ہوئی ہی تھی اور کوہلی لکھنئو کے کھلاڑی کائل مئیرز سے کچھ بات کر رہے تھے کہ لکھنئو کے مینٹر گوتم گمبھیر نے پیچھے سے آ کر ان کو کھینچا اور کوہلی سے بات کرنے سے روک دیا۔ اس پر کوہلی نے اپنی توہین محسوس کی اور ان کی گمبھر سے تو تو میں میں شروع ہو گئی۔ گوتم گمبھیر اور کوہلی کے درمیان تلخ کلامی کا یہ پہلا موقع نہیں، 2013 میں بھی آئی پی ایل کے ایک میچ کے دوران دونوں ایک دوسرے سے الجھ چکے ہیں۔
لکھنئو سپر جائنٹس کے ایک آفیشل نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کے ساتھ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گمبھیر اورر کوہلی کے درمیان جو کچھ ہوا وہ صرف دو بْرڑے کھلاڑیوں کی اناوں کا ٹکراو ہے۔ دونوں کے درمیان جھگڑے کی کوئی وجہ نہیں تھی۔
اسٹار اسپورٹس چینل سے گفتگو میں سنیل گواسکر نے کہا کہ میچ کے دوران دو تجربہ کار افراد نے جس طرح سے رویہ اختیار کیا وہ باعث شرم تھا، مجھے نہیں معلوم غلطی کس کی تھی لیکن میچ فیس کے 100 فیصد جرمانے سے بڑھ کر سزا سنانی چاہیے تھی۔انہوں نے کہا کہ بورڈ کو دونوں پر پابندی عائد کردینی چاہیے، انہیں کچھ میچوں کے لیے معطل کرنا چاہیے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں، جب دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں پر پابندی ہوگی تو انہیں نقصان پہنچے گا اور اندازہ ہوگا۔