کورونا وائرس، مساجد اور گھروں میں اذانیں دینے کا سلسلہ جاری

3 May, 2020 | 10:56 PM

Malik Sultan Awan

(جمال الدین جمالی)ہم کورونا وائرس کی مہلک وبا سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں، رمضان کے بابرکت مہینے میں اہل ایمان گھروں اور مساجد میں کورونا وائرس کے خاتمہ کیلئے دعائیں مانگ رہے ہیں، روزانہ اللہ اکبر کی صدائیں بلند کر رہے ہیں، آج بھی مساجد اور گھروں کی چھتوں سے اذانیں دی گئیں۔

علما کرام کی اپیل پر کورونا وائرس کی مہلک وبا سے اللہ کی پناہ اور رحمت خداوندی کے حصول کیلئے شہر کی تمام بڑی مساجد اور گھروں کی چھتوں سے اذانیں دی گئیں۔ بابرکت ماہ صیام کی مناسبت سے اہل ایمان نے خصوصی دعائیں کیں۔ روزانہ کی طرح رات کے دس بجتے ہی شہر اللہ اکبر کی صداوں سے گونج اٹھا۔ شہری کورونا وائرس سے بچاو کیلئے اللہ کی پناہ اور مدد مانگتے رہے۔

مساجدمیں اور گھروں کی چھتوں پر اذان دینے کے بعد سب نے انفرادی طور پر توبہ استغفار اور خصوصی دعائیں کیں۔ شہریوں نے اللہ سے مدد مانگی تاکہ رب العالمین اذان کی برکت سے کورونا وائرس کی شکل میں پھیلنے والی موذی وبا کا جلد خاتمہ کردے۔

خیال رہے ترجمان محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ  صوبائی دارالحکومت میں کورونا کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا،  گزشتہ  24 گھنٹے کے دوران ریکارڈ 334 نئے کیسز سامنے آگئے جس کے بعد لاہور میں متاثرہ افراد کی تعداد 2154 تک پہنچ گئی، پنجاب بھر میں 89 ہزار تشخیصی ٹیسٹوں کے نتیجے میں کورونا کے514  نئے کیسز کے بعد صوبے میں مریضوں کی تعداد 6 ہزار854 ہوگئی، 48 روز کے دوران صوبے میں 115 شہری کورونا سے جان کی بازی ہارچکے ہیں جبکہ لاہور میں کورونا کے 55 مریض دم توڑ گئے،  پنجاب میں 2206   کورونا مریض صحت یاب ہوچکے ہیں جبکہ  22  مریضوں  کی حالت تشویشناک ہے۔ 

یاد رہے دنیا میں  کورونا وائرس کے وار جاری ہیں،اب تک اس وائرس سے شکار ہونیوالے 35 لاکھ کے لگ بھگ مریض سامنے آچکے ہیں،اس وبائی مرض سے اب تک 2 لاکھ 42 ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں،صحتیاب ہونیوالے افراد کی تعداد گیارہ لاکھ سے زیادہ ہے،  کورونا وائرس سے بچائو کیلئے دنیا مخنلف طریقے اپنا رہی ہے،سب سے موثر طریقہ سماجی فاصلہ اور احتیاطی تدابیر ہیں،اسی سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے کیلئے لاک ڈائون بہترین ہتھیار کے طور پر سامنے آیا ہے۔اس لاک ڈائون کے دوران تمام تعلیمی ادارے ،ائیر پورٹس،ریلوے،  پبلک ٹرانسپورٹ بند ہیں،کاروبار پر تالے ہیں،سیاحتی مراکز ویران پڑے ہیں تو کھیلوں کے میدان سنسان ہیں۔ 

مزیدخبریں