(عابد چودھری) ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن کی انوکھی منطق، کورونا وائرس کے خدشات کے باوجود ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن نے چھٹی کے روز بھی سٹاف کو دفتر بلا لیا۔
کورونا وائرس نے پوری دنیا کے بعد اب پاکستان میں بھی اپنے وار تیز کر دیئے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر سے کورونا کے مزید 989 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 19103 ہوگئی جبکہ 440 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں.
ترجمان محکمہ صحت کے مطابق کورونا سے سب سے زیادہ صوبہ پنجاب متاثر ہوا، جہاں کورونا نے 6854 افراد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، لاہور میں 2154افراد کورونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں، 48 روز کے دوران صوبے میں 115 شہری کورونا سے جان کی بازی ہارچکے ہیں جبکہ لاہور میں کورونا سے 55 اموات ہوئی ہیں، پنجاب میں 2206 افراد نے کورونا کو شکست دیدی جبکہ 22 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
لاہور سمیت پنجاب بھر میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے لاک ڈاؤن نافذ ہے، تمام شاپنگ مالز، مارکیٹیں، تعلیمی ادارے، سرکاری دفاتر، سینما گھر، شادی ہالز، سیاحتی مقامات اور پارکس بند ہیں، پبلک ٹرانسپورٹ ،ریلوے کا پہیہ جام ہے،کھیلوں کے میدانوں پر تالے لگے ہیں۔
کورونا وائرس کے باعث سرکاری دفاتر بند ہونے کے باوجود ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن نے افسران و اہلکاروں کو دفتر طلب کرلیا، ایس پی انوسٹی گیشن ایڈمن نے سٹاف کو فوری دفتر پہنچنے کا مراسلہ بھجوایا جس پر افسران و اہلکار دفتر پہنچ گئے۔ذرائع کے مطابق افسر واہلکاروں کو آئی جی پنجاب کی جانب سے خصوصی اسائنمنٹ دینےکے لیے طلب کیا گیا۔
طبی ماہرین کے مطابق کورونا وائرس بخار سے شروع ہوتا ہے جس کے بعد خشک کھانسی آتی ہے، یہ وائرس سانس کے ذریعے ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے، شہری کورونا سے بچنے کیلئے ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے اور گلے ملنے سے اجتناب کریں اور گھروں سے باہر نکلتے ماسک پہنیں۔