شہباز شریف کا عالمی یوم صحافت پر میڈیا کو خراج تحسین

3 May, 2020 | 01:29 PM

Shazia Bashir

عمر اسلم: ‎پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا عالمی یوم صحافت پر میڈیا کو خراج تحسین،  شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ‎صحافت کے بغیر جمہوریت نامکمل ہے، ‎صحافت ریاست کا چوتھا ستون تصور ہوتا ہے، ‎آزادی اظہار رائے بنیادی آئینی حق ہے، اس حق کو سلب کرنا آئین سے غداری کے مترادف ہے ‎میڈیا معاشرے کا آئینہ ہے جس میں میں عکس دیکھ کر اصلاح کا موقع ملتا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے عالمی یوم صحافت پر میڈیا کو خراج تحسین پیش کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ‎ذرائع ابلاغ آپ کا وہ دوست ہے جو آپ کے منہ پر سچ بولتا اور آپ کی خامیوں، غلطیوں کی نشاندہی کرتا ہے، ‎میڈیا کا آئینہ توڑنے کی حماقت کرنے والے حکمران ہمیشہ پچھتائے، ‎پاکستان میں آزادی اظہار رائے کے حق کے لئے اہل صحافت نے جدوجہد کی شاندار تاریخ رقم کی ہے ‎صحافیوں نے اظہار رائے کے چراغ کو روشن رکھنے کے لئے جانوں کی قربانی دی۔

قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ کوڑے کھائے، جیلوں اور عقوبت خانوں کی نذر ہوئے ‎ میر شکیل الرحمان ضمیر کے قیدی بن کر آزادی اظہار رائے کی خاطر آج جیل میں ہیں، ‎تحریک پاکستان میں بھی صحافیوں نے تاریخی کردار ادا کیا، میڈیا اور صحافیوں کا قیام پاکستان میں پورا حصہ ہے ‎مولانا ظفر علی خان، حمید نظامی، سید صلاح الدین، مجید نظامی، میر خلیل الرحمان، آغا شورش کاشمیری، پروفیسر وارث میر سے لے کر آج میر شکیل الرحمان تک سچائی و اصول کے ساتھ اور آمرانہ سوچ کے خلاف کھڑے ہونے والے تمام بزرگوں اور شخصیات کو سلام پیش کرتے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کا کہنا تھا کہ ‎میرشکیل الرحمان کی گرفتاری اور مسلسل قید کی شدید مذمت کرتے ہیں، ‎ میر شکیل الرحمان کی بے بنیاد مقدمے میں گرفتاری پوری دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہے، ‎آزادی صحافت کے دن میر شکیل الرحمان کی رہائی اور میڈیا کی آزادی کا مطالبہ دوہراتے ہیں ‎ان تمام , میڈیا ورکرز ، کیمرہ مین ، رپورٹرز ، اینکرز، لکھاریوں اور عامل صحافیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو حق و سچ کی علامت ہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ‎پاکستان مسلم لیگ (ن) میڈیا اور اظہار رائے کی آزادی کے آئینی حق کا ہمیشہ ساتھ دیتی رہے گی ،‎ اس گرفتاری سے پاکستان کا آزادی صحافت کا پورا امیج دھندلا ہو گیا ہے، ‎ جب تک صحافت آزاد نہیں ہوگی ملک میں جمہوریت مستحکم نہیں ہو سکتی، ‎ریاست کا چوتھا ستون جب سینسر شپ کی ہتھکڑیوں میں ہوگا تو معاشرے میں کبھی شفافیت نہیں ہوسکتی اور جمہوریت کو کبھی تقویت نہیں مل سکتی۔

مزیدخبریں