ملیریا کی دوا کورونا مریضوں کیلئے وبا ل ،استعمال روک دیا گیا

3 May, 2020 | 11:20 AM

Azhar Thiraj

سٹی 42: دنیا میں کورونا وائرس کے وار جاری ہیں،اب تک اس وائرس سے شکار ہونیوالے 35 لاکھ کے لگ بھگ مریض سامنے آچکے ہیں،اس وبائی مرض سے اب تک 2 لاکھ 42 ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں،صحتیاب ہونیوالے افراد کی تعداد گیارہ لاکھ سے زیادہ ہے، کورونا وائرس سے بچائو کیلئے دنیا مخنلف طریقے اپنا رہی ہے،سب سے موثر طریقہ سماجی فاصلہ اور احتیاطی تدابیر ہیں،اسی سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے کیلئے لاک ڈائون بہترین ہتھیار کے طور پر سامنے آیا ہے۔اس لاک ڈائون کے دوران تمام تعلیمی ادارے ،ائیر پورٹس،ریلوے، پبلک ٹرانسپورٹ بند ہیں،کاروبار پر تالے ہیں،سیاحتی مراکز ویران پڑے ہیں تو کھیلوں کے میدان سنسان ہیں۔

مختلف ممالک میں اس مرض سے چھٹکارے کیلئے تحقیقات بھی ہورہی ہیں،سائنسدان ویکسین کی تیاری میں مصروف ہیں،مریضوں کے علاج کیلئے بھی مختلف طریقے اپنائے جارہے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملیریا کی دوا ’ ہائیڈروکسی کلوروکوئین‘ کے متعلق خوشخبری سنائی تھی کہ یہ کورونا وائرس پر بہت موثر ثابت ہو رہی ہے۔ ان کے اس بیان کے بعد مختلف ممالک میں اس دوا کے ٹرائیلز شروع کیے گئے لیکن اس کے مریضوں پر سنگین نقصانات سامنے آنے پر اس کا استعمال ترک کر دیا گیا۔ اب امریکہ میں بھی سائنسدانوں کی دو ٹیموں نے اس دوا کے تجربات کے خوفناک نتائج بتا دیئے ہیں۔

برطانوی ویب سائٹ میل آن لائن کے مطابق یونیورسٹی آف لیون کے سائنسدانوں نے کورونا وائرس کے 90مریضوں اور میساچوسٹس جنرل ہاسپٹل کے ماہرین نے 40مریضوں پر اس دوا کے تجربات کیے۔

نتائج میں ماہرین نے بتایا ہے کہ جتنے مریضوں کو ہائیڈروکسی کلوروکوئین دی گئی ان میں سے 90فیصد دل کے انتہائی سنگین عارضے ’ہارٹ ارتھمیا‘ (Heart arrhythmia)میں مبتلا ہو گئے۔ یہ ایسا خطرناک عارضہ ہے کہ اچانک دل کے دورے کا سبب بن سکتا ہے اور مریض کی موت ہو سکتی ہے۔ سویڈن، برازیل اور دیگر کئی ممالک میں اس وجہ سے کورونا وائرس کے مریضوں کی اموات ہونے کی رپورٹس بھی ماہرین دے چکے ہیں۔

دیگر ممالک کے ماہرین کی طرح ان امریکی ماہرین نے بھی بتایا ہے کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئین کا کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے فائدہ نہ ہونے کے برابر جبکہ نقصان انتہائی سنگین سامنے آیا ہے چنانچہ انہوں نے اس دوا کا استعمال ترک کر دیا ہے اور باقی ممالک کو بھی یہی ہدایت کریں گے کہ وہ کورونا وائرس کے مریضوں پر اس دوا کا تجربہ مت کریں۔

مزیدخبریں