پی ٹی آئی کے رہنما رؤف حسن نے چیف الیکشن کمشنر کی حیثیت سے بلوچستان میں انٹرا پارٹی انتخابات کے نتائج کا اعلان کر دیا۔ پی ٹی آئی کا بلوچستان میں انٹرا پارٹی الیکشن باقی تمام عہدے دار بلا مقابلہ کامیاب ہونے کا اعلان کر دیا۔ رؤف حسن کا کہنا ہے کہ امید ہے الیکشن کمیشن اس بار انٹرا پارٹی الیکشن کو تسلیم کر لے گا۔
پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی الیکشن میں ووٹنگ صرف بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں کروائی جبکہ تمام مرکزی عہدیداروں، سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے عہدیداروں کے ملامقابلہ بننے کا اعلان کیا۔کوئٹہ میں داود شاہ کاکڑ پی ٹی آئی بلوچستان کےصدر منتخب ہوئے۔ جہانگیر رند جنرل سیکرٹری منتخب ہوگئے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے کوئٹہ میں پولنگ کے عمل کی تصاویر اور ویڈیوز میڈیا کو بھیجی گئی ہیں اور بتایا گیا کہ انتخابات میں بلوچستان سے تین پیلنز مد مقابل تھے پولنگ صبح 10 بجے شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک جاری رہی ھے۔ تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ کوئٹہ میں "انٹرا پارٹی الیکشن" میں کتنے ارکان نے ووٹ ڈالے اور بلوچستان بھر میں کل کتنے ارکان رجسٹرڈ ہیں۔
رؤف حسن کے مطابق وہ اس انٹرا پارٹی الیکشن میں چیف الیکشن کمیشن تھے۔ بلوچستان سے منیر بلوچ کے مقابلے میں داؤد شاہ کا پینل کامیاب ہوا۔
رؤف حسن کا کہنا تھا کہ گوہر علی خان بلا مقابلہ چیئرمین پی ٹی آئی اور عمر ایوب خان بلامقابلہ سیکرٹری جنرل منتخب ہوگئے ہیں۔اسی طرح سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بھی تمام عہدیدار بلا مقابلہ منتخب قرار دیئے گئے۔
رؤف حسن نے اعلان کیا کہ خیبرپختونخوا میں پارٹی صدر کے عہدے کے لیے علی امین گنڈاپور جبکہ پنجاب میں یاسمین راشد اور سندھ میں حلیم عادل شیخ بلا مقابلہ صدر منتخب ہوئے ۔
رؤف حسن نے دعویٰ کیا کہ اس بار الیکشن کمیشن پارٹی انتخابات کو تسلیم کرےگا اور انتخابی نشان واپس ملے گا، سنی اتحاد کونسل کے ساتھ معاہدہ ہے کہ انتخابی نشان واپس ملنے پر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ارکان قومی اسمبلی دوبارہ پی ٹی آئی میں شامل ہو جائیں گے۔